وحدثني، عن مالك، عن ابن شهاب ، عن سعيد بن المسيب ، وعن ابي سلمة بن عبد الرحمن ، مثل ذلك. قال مالك: كل سهو كان نقصانا من الصلاة، فإن سجوده قبل السلام، وكل سهو كان زيادة في الصلاة، فإن سجوده بعد السلاموَحَدَّثَنِي، عَنْ مَالِك، عَنْ ابْنِ شِهَابٍ ، عَنْ سَعِيدِ بْنِ الْمُسَيَّبِ ، وَعَنْ أَبِي سَلَمَةَ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ ، مِثْلَ ذَلِكَ. قَالَ مَالِك: كُلُّ سَهْوٍ كَانَ نُقْصَانًا مِنَ الصَّلَاةِ، فَإِنَّ سُجُودَهُ قَبْلَ السَّلَامِ، وَكُلُّ سَهْوٍ كَانَ زِيَادَةً فِي الصَّلَاةِ، فَإِنَّ سُجُودَهُ بَعْدَ السَّلَامِ
حضرت سعید بن مسیّب اور ابوسلمہ بن عبدالرحمٰن سے بھی یہ حدیث اسی طرح مروی ہے۔ امام مالک رحمہ اللہ نے فرمایا کہ نماز میں بھولنا دو طرح کا ہوتا ہے، ایک یہ کہ بھولے سے نماز میں کچھ نقصان ہو جائے تو سجدہ سہو قبل سلام سے کرے، دوسرے یہ کہ بھولے سے نماز میں کچھ زیادہ کر دے تو سجدہ سہو بعد سلام کے کرے۔
تخریج الحدیث: «صحيح لغيره، وأخرجه ابن خزيمة فى «صحيحه» برقم: 860، 1035، والبيهقي فى «سننه الكبير» برقم: 3405، 3887، 3907، والبيهقي فى «معرفة السنن الآثار» برقم: 186/2، شركة الحروف نمبر: 199، فواد عبدالباقي نمبر: 3 - كِتَابُ الصَّلَاةِ-ح: 61»