قال مالك وبلغني، ان القاسم بن محمد، كان يقول: " ادركت الناس وما يعجبون بالقول" . قال مالك: يريد بذلك العمل، إنما ينظر إلى عمله ولا ينظر إلى قوله.قَالَ مَالِك وَبَلَغَنِي، أَنَّ الْقَاسِمَ بْنَ مُحَمَّدٍ، كَانَ يَقُولُ: " أَدْرَكْتُ النَّاسَ وَمَا يَعْجَبُونَ بِالْقَوْلِ" . قَالَ مَالِك: يُرِيدُ بِذَلِكَ الْعَمَلَ، إِنَّمَا يُنْظَرُ إِلَى عَمَلِهِ وَلَا يُنْظَرُ إِلَى قَوْلِهِ.
حضرت قاسم بن محمد کہتے تھے کہ میں نے لوگوں کو دیکھا کہ وہ باتوں پر فریفتہ نہیں ہوتے تھے۔ امام مالک رحمہ اللہ نے فرمایا: وہ اس سے عمل مراد لے رہے ہیں کہ بلاشبہ آدمی کے تو صرف اور صرف عمل ہی کو دیکھا جاتا ہے۔ اس کی بات پر نظر نہیں کی جاتی۔
تخریج الحدیث: «مقطوع حسن، وأخرجه البيهقي فى «شعب الايمان» برقم: 5046، عبدالله بن وهب فى «الجامع» : 406، فواد عبدالباقي نمبر: 56 - كِتَابُ الْكَلَامِ-ح: 25»