موطا امام مالك رواية يحييٰ کل احادیث 1852 :حدیث نمبر

موطا امام مالك رواية يحييٰ
کتاب: مختلف ابواب کے بیان میں
8. بَابُ النَّهْيِ عَنِ الْقَوْلِ بِالْقَدَرِ
8. تقدیر میں گفتگو کرنے کی ممانعت کا بیان
حدیث نمبر: 1619
Save to word اعراب
وحدثني وحدثني يحيى، عن مالك، عن زيد بن ابي انيسة ، عن عبد الحميد بن عبد الرحمن بن زيد بن الخطاب انه اخبره، عن مسلم بن يسار الجهني ، ان عمر بن الخطاب سئل عن هذه الآية: وإذ اخذ ربك من بني آدم من ظهورهم ذريتهم واشهدهم على انفسهم الست بربكم قالوا بلى شهدنا ان تقولوا يوم القيامة إنا كنا عن هذا غافلين سورة الاعراف آية 172، فقال عمر بن الخطاب : سمعت رسول الله صلى الله عليه وسلم يسال عنها، فقال رسول الله صلى الله عليه وسلم: إن الله تبارك وتعالى خلق آدم ثم مسح ظهره بيمينه فاستخرج منه ذرية، فقال: " خلقت هؤلاء للجنة وبعمل اهل الجنة يعملون"، ثم مسح ظهره فاستخرج منه ذرية، فقال:" خلقت هؤلاء للنار وبعمل اهل النار يعملون"، فقال رجل: يا رسول الله، ففيم العمل؟ قال: فقال رسول الله صلى الله عليه وسلم: إن الله إذا خلق العبد للجنة استعمله بعمل اهل الجنة حتى يموت على عمل من اعمال اهل الجنة فيدخله ربه الجنة، وإذا خلق العبد للنار استعمله بعمل اهل النار حتى يموت على عمل من اعمال اهل النار فيدخله ربه النار" وَحَدَّثَنِي وَحَدَّثَنِي يَحْيَى، عَنْ مَالِك، عَنْ زَيْدِ بْنِ أَبِي أُنَيْسَةَ ، عَنْ عَبْدِ الْحَمِيدِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ زَيْدِ بْنِ الْخَطَّابِ أَنَّهُ أَخْبَرَهُ، عَنْ مُسْلِمِ بْنِ يَسَارٍ الْجُهَنِيِّ ، أَنَّ عُمَرَ بْنَ الْخَطَّابِ سُئِلَ عَنْ هَذِهِ الْآيَةِ: وَإِذْ أَخَذَ رَبُّكَ مِنْ بَنِي آدَمَ مِنْ ظُهُورِهِمْ ذُرِّيَّتَهُمْ وَأَشْهَدَهُمْ عَلَى أَنْفُسِهِمْ أَلَسْتُ بِرَبِّكُمْ قَالُوا بَلَى شَهِدْنَا أَنْ تَقُولُوا يَوْمَ الْقِيَامَةِ إِنَّا كُنَّا عَنْ هَذَا غَافِلِينَ سورة الأعراف آية 172، فَقَالَ عُمَرُ بْنُ الْخَطَّابِ : سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يُسْأَلُ عَنْهَا، فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: إِنَّ اللَّهَ تَبَارَكَ وَتَعَالَى خَلَقَ آدَمَ ثُمَّ مَسَحَ ظَهْرَهُ بِيَمِينِهِ فَاسْتَخْرَجَ مِنْهُ ذُرِّيَّةً، فَقَالَ: " خَلَقْتُ هَؤُلَاءِ لِلْجَنَّةِ وَبِعَمَلِ أَهْلِ الْجَنَّةِ يَعْمَلُونَ"، ثُمَّ مَسَحَ ظَهْرَهُ فَاسْتَخْرَجَ مِنْهُ ذُرِّيَّةً، فَقَالَ:" خَلَقْتُ هَؤُلَاءِ لِلنَّارِ وَبِعَمَلِ أَهْلِ النَّارِ يَعْمَلُونَ"، فَقَالَ رَجُلٌ: يَا رَسُولَ اللَّهِ، فَفِيمَ الْعَمَلُ؟ قَالَ: فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: إِنَّ اللَّهَ إِذَا خَلَقَ الْعَبْدَ لِلْجَنَّةِ اسْتَعْمَلَهُ بِعَمَلِ أَهْلِ الْجَنَّةِ حَتَّى يَمُوتَ عَلَى عَمَلٍ مِنْ أَعْمَالِ أَهْلِ الْجَنَّةِ فَيُدْخِلُهُ رَبُّهُ الْجَنَّةَ، وَإِذَا خَلَقَ الْعَبْدَ لِلنَّارِ اسْتَعْمَلَهُ بِعَمَلِ أَهْلِ النَّارِ حَتَّى يَمُوتَ عَلَى عَمَلٍ مِنْ أَعْمَالِ أَهْلِ النَّارِ فَيُدْخِلُهُ رَبُّهُ النَّارَ"
حضرت مسلم بن یسار جہنی سے روایت ہے کہ سیدنا عمر رضی اللہ عنہ سے سوال ہوا اس آیت کے متعلق: «﴿وَإِذْ أَخَذَ رَبُّكَ مِنْ بَنِي آدَمَ مِنْ ظُهُورِهِمْ ذُرِّيَّتَهُمْ وَأَشْهَدَهُمْ عَلَى أَنْفُسِهِمْ أَلَسْتُ بِرَبِّكُمْ قَالُوا بَلَى شَهِدْنَا أَنْ تَقُولُوا يَوْمَ الْقِيَامَةِ إِنَّا كُنَّا عَنْ هَذَا غَافِلِينَ﴾ [الأعراف: 172] » یعنی: یاد کر اس وقت کو جب تیرے پروردگار نے آدم کی پیٹھ سے ان کی تمام اولاد کو نکالا، اور ان کو گواہ کیا ان پر اس بات کا کہ کیا میں نہیں ہوں پروردگار تمہارا۔ بولے کیوں نہیں، تو پروردگار ہے ہمارا۔ ہم نے اس واسطے گواہ کیا کہ کہیں ایسا نہ کہو تم قیامت کے روز کہ ہم تو اس سے غافل تھے۔ سیدنا عمر رضی اللہ عنہ نے کہا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے بھی اس آیت کی تفسیر کا سوال ہوا، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اللہ جل جلالہُ نے آدم کو پیدا کیا، پھر ان میں اپنا داہنا ہاتھ پھیرا اور اولاد نکالی، اور فرمایا: میں نے ان کو جنت کے لئے پیدا کیا، اور یہ لوگ جنتیوں کے کام کریں گے۔ پھر بایاں ہاتھ پھیرا ان کی پیٹھ پر اور اولاد نکالی، فرمایا: میں نے ان کو جہنم کے لیے پیدا کیا، اور یہ جہنمیوں کے کام کریں گے۔ ایک شخص بولا: یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ! پھر عمل کرنے سے کیا فائدہ(1)۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اللہ جب پیدا کرتا ہے کسی بندے کو جنت کے واسطے، تو اس سے جنتیوں کے کام کراتا ہے، اور موت کے وقت بھی وہ نیک عمل کر کے مرتا ہے، تو اللہ جل جلالہُ اسے جنت میں داخل کرتا ہے۔ اور جب کسی بندے کو جہنم کے لئے پیدا کرتا ہے تو اس سے جہنمیوں کے کام کراتا ہے یہاں تک کہ موت بھی اسے برے کام پر آتی ہے، تو اسے جہنم میں داخل کرتا ہے۔(2)

تخریج الحدیث: «مرفوع ضعيف، وأخرجه أبو داود فى «سننه» برقم: 4703، وابن حبان فى «صحيحه» برقم: 6166، والحاكم فى «مستدركه» برقم: 75، 3275، 4023، والنسائی فى «الكبریٰ» برقم: 11126، والترمذي فى «جامعه» برقم: 3075، وأحمد فى «مسنده» برقم: 311، والطحاوي فى «شرح مشكل الآثار» برقم: 3886، 3887، 3888، فواد عبدالباقي نمبر: 46 - كِتَابُ الْقَدَرِ-ح: 2»


https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.