حدثني يحيى، عن مالك، عن يحيى بن سعيد ، انه قال: امر رسول الله صلى الله عليه وسلم السعدين ان يبيعا آنية من المغانم من ذهب او فضة، فباعا كل ثلاثة باربعة عينا او كل اربعة بثلاثة عينا. فقال لهما رسول الله صلى الله عليه وسلم: " اربيتما فردا" حَدَّثَنِي يَحْيَى، عَنْ مَالِك، عَنْ يَحْيَى بْنِ سَعِيدٍ ، أَنَّهُ قَالَ: أَمَرَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ السَّعْدَيْنِ أَنْ يَبِيعَا آنِيَةً مِنَ الْمَغَانِمِ مِنْ ذَهَبٍ أَوْ فِضَّةٍ، فَبَاعَا كُلَّ ثَلَاثَةٍ بِأَرْبَعَةٍ عَيْنًا أَوْ كُلَّ أَرْبَعَةٍ بِثَلَاثَةٍ عَيْنًا. فَقَالَ لَهُمَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: " أَرْبَيْتُمَا فَرُدَّا"
حضرت یحییٰ بن سعید سے روایت ہے کہ حکم کیا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے دونوں سعد کو کہ جتنے برتن سونے اور چاندی کے مالِ غنیمت میں آئے ہیں، ان کو بیچ ڈالو۔ انہوں نے تین تین برتنوں کو چار چار نقد کے عوض بیچا، یا چار چار کو تین تین نقد کے عوض میں بیچا۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”تم دونوں نے سود کیا، اس بیع کو رد کرو۔“
تخریج الحدیث: «مرفوع ضعيف، انفرد به المصنف من هذا الطريق شیخ سلیم ہلالی نے اس کی سند کو مرسل یا معضل ہونے کی بناء پر ضعیف قرار دیا ہے اور شیخ احمد علی سلیمان نے بھی اسے ضعیف کہا ہے۔، فواد عبدالباقي نمبر: 31 - كِتَابُ الْبُيُوعِ-ح: 28»