وحدثني وحدثني مالك انه بلغه، عن فضالة بن عبيد الانصاري وكان من اصحاب رسول الله صلى الله عليه وسلم، انه سئل عن " الرجل تكون عليه رقبة، هل يجوز له ان يعتق ولد زنا؟ قال: نعم، ذلك يجزئ عنه" وَحَدَّثَنِي وَحَدَّثَنِي مَالِك أَنَّهُ بَلَغَهُ، عَنْ فَضَالَةَ بْنِ عُبَيْدٍ الْأَنْصَارِيِّ وَكَانَ مِنْ أَصْحَابِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، أَنَّهُ سُئِلَ عَنْ " الرَّجُلِ تَكُونُ عَلَيْهِ رَقَبَةٌ، هَلْ يَجُوزُ لَهُ أَنْ يُعْتِقَ وَلَدَ زِنًا؟ قَالَ: نَعَمْ، ذَلِكَ يُجْزِئُ عَنْهُ"
سیدنا فضالہ بن عبید انصاری رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ ان سے پوچھا گیا: جس شخص پر ایک بردہ آزاد کرنا لازم ہو گیا وہ ولدِ زنا کو آزاد کر سکتا ہے؟ جواب دیا: ہاں، کر سکتا ہے۔
تخریج الحدیث: «موقوف ضعيف، شیخ سلیم ہلالی نے کہا کہ اس کی سند انقطاع کی وجہ سے ضعیف ہے.، فواد عبدالباقي نمبر: 38 - كِتَابُ الْعِتْقِ وَالْوَلَاءِ-ح: 11»