(حديث مرفوع) حدثنا عبد الرزاق ، قال: اهل مكة يقولون: اخذ ابن جريج الصلاة من عطاء ، واخذها عطاء من ابن الزبير ، واخذها ابن الزبير من ابي بكر ، واخذها ابو بكر من النبي صلى الله عليه وسلم، ما رايت احدا احسن صلاة من ابن جريج.(حديث مرفوع) حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ ، قَالَ: أَهْلُ مَكَّةَ يَقُولُونَ: أَخَذَ ابْنُ جُرَيْجٍ الصَّلَاةَ مِنْ عَطَاءٍ ، وَأَخَذَهَا عَطَاءٌ مِنْ ابْنِ الزُّبَيْرِ ، وَأَخَذَهَا ابْنُ الزُّبَيْرِ مِنْ أَبِي بَكْرٍ ، وَأَخَذَهَا أَبُو بَكْرٍ مِنَ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، مَا رَأَيْتُ أَحَدًا أَحْسَنَ صَلَاةً مِنَ ابْنِ جُرَيْجٍ.
عبدالرزاق کہتے ہیں کہ اہل مکہ کہا کرتے تھے ابن جریج نے نماز سیدنا عطاء بن ابی رباح سے سیکھی ہے، عطاء نے سیدنا عبداللہ بن زبیر رضی اللہ عنہ سے، سیدنا عبداللہ بن زبیر رضی اللہ عنہ نے اپنے نانا سیدنا ابوبکر صدیق رضی اللہ عنہ سے اور سیدنا ابوبکر صدیق رضی اللہ عنہ نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے سیکھی ہے، عبدالرزاق کہتے ہیں کہ میں نے ابن جریج سے بڑھ کر بہتر نماز پڑھتے ہوئے کسی کو نہیں دیکھا۔
حكم دارالسلام: هذا أثر وليس حديثاً. وهو فى الثناء على صلاة ابن جريج وأنه يحسن أداءها على ما أخذ عملاً عن عطاء. قاله أحمد شاكر