(حديث مرفوع) حدثنا هشيم ، عن عمر بن ابي سلمة ، عن ابيه ، عن ابي هريرة ، قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم:" البكر تستامر، والثيب تشاور"، قيل: يا رسول الله، إن البكر تستحي! قال:" سكوتها رضاها".(حديث مرفوع) حَدَّثَنَا هُشَيْمٌ ، عَنْ عُمَرَ بْنِ أَبِي سَلَمَةَ ، عَنْ أَبِيهِ ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:" الْبِكْرُ تُسْتَأْمَرُ، وَالثَّيِّبُ تُشَاوَرُ"، قِيلَ: يَا رَسُولَ اللَّهِ، إِنَّ الْبِكْرَ تَسْتَحِي! قَال:" سُكُوتُهَا رِضَاهَا".
حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا: ”کنواری لڑکی سے نکاح کی اجازت لی جائے اور شوہر دیدہ عورت سے مشورہ کیا جائے۔“ کسی نے عرض کیا: یا رسول اللہ! کنواری لڑکی شرماتی ہے (تو اس سے اجازت کیسے حاصل کی جائے؟) نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”اس کی خاموشی ہی اس کی رضامندی کی علامت ہے۔“
حكم دارالسلام: حديث صحيح، وهذا إسناد حسن، خ: 6970، م: 1419