(حديث موقوف) حدثنا حدثنا ابو احمد ، حدثنا شريك ، عن عمران بن ظبيان ، عن ابي تحيى ، قال: لما ضرب ابن ملجم عليا رضي الله عنه الضربة، قال علي : افعلوا به كما اراد رسول الله صلى الله عليه وسلم ان يفعل برجل اراد قتله، فقال:" اقتلوه، ثم حرقوه".(حديث موقوف) حَدَّثَنَا حَدَّثَنَا أَبُو أَحْمَدَ ، حَدَّثَنَا شَرِيكٌ ، عَنْ عِمْرَانَ بْنِ ظَبْيَانَ ، عَنْ أَبِي تَحْيَى ، قَالَ: لَمَّا ضَرَبَ ابْنُ مُلْجِمٍ عَلِيًّا رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ الضَّرْبَةَ، قَالَ عَلِيٌّ : افْعَلُوا بِهِ كَمَا أَرَادَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنْ يَفْعَلَ بِرَجُلٍ أَرَادَ قَتْلَهُ، فَقَالَ:" اقْتُلُوهُ، ثُمَّ حَرِّقُوهُ".
ابویحییٰ کہتے ہیں کہ جب ابن ملجم نامی ایک بدنصیب اور شقی نے سیدنا علی رضی اللہ عنہ پر قاتلانہ حملہ کیا تو سیدنا علی رضی اللہ عنہ نے فرمایا کہ اس کے ساتھ وہی سلوک کرو جو نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے اس شخص کے ساتھ کیا تھا جس نے انہیں شہید کرنے کا ارادہ کیا تھا، پھر فرمایا کہ اسے قتل کر کے اس کی لاش نذر آتش کر دو۔
حكم دارالسلام: إسناده ضعيف لضعف شريك، وهو ابن عبدالله النخعي- وعمران بن ظبيان