(حديث مرفوع) حدثنا عفان ، حدثنا مهدي ، حدثنا واصل الاحدب ، عن ابي وائل ، عن عبد الله بن مسعود ، قال: قلت: يا رسول الله، اي الإثم اعظم؟ قال:" ان تجعل لله ندا وهو خلقك"، قلت: يا رسول الله، ثم ماذا؟ قال:" ثم ان تزاني حليلة جارك".(حديث مرفوع) حَدَّثَنَا عَفَّانُ ، حَدَّثَنَا مَهْدِيٌّ ، حَدَّثَنَا وَاصِلٌ الْأَحْدَبُ ، عَنْ أَبِي وَائِلٍ ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ مَسْعُودٍ ، قَالَ: قُلْتُ: يَا رَسُولَ اللَّهِ، أَيُّ الْإِثْمِ أَعْظَمُ؟ قَالَ:" أَنْ تَجْعَلَ لِلَّهِ نِدًّا وَهُوَ خَلَقَكَ"، قُلْتُ: يَا رَسُولَ اللَّهِ، ثُمَّ مَاذَا؟ قَالَ:" ثُمَّ أَنْ تُزَانِيَ حَلِيلَةَ جَارِكَ".
سیدنا ابن مسعود رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ ایک مرتبہ میں نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے یہ سوال پوچھا کہ کون سا گناہ سب سے بڑا ہے؟ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”اللہ کے ساتھ کسی کو شریک ٹھہرانا بالخصوص جبکہ اللہ ہی نے تمہیں پیدا کیا ہے“، میں نے کہا: اس کے بعد کونسا گناہ سب سے بڑا ہے؟ فرمایا: ”اپنے ہمسائے کی بیوی سے بدکاری کرنا۔“