حدثنا حدثنا عبد الرزاق ، حدثنا معمر ، عن عثمان الجزري ، عن مقسم ، قال: لا اعلمه إلا عن ابن عباس " ان راية النبي صلى الله عليه وسلم مع علي بن ابي طالب، وراية الانصار مع سعد بن عبادة، وكان إذا استحر القتل، كان رسول الله صلى الله عليه وسلم مما يكون تحت راية الانصار".حَدَّثَنَا حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ ، حَدَّثَنَا مَعْمَرٌ ، عَنْ عُثْمَانَ الْجَزَرِيِّ ، عَنْ مِقْسَمٍ ، قَالَ: لَا أَعْلَمُهُ إِلَّا عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ " أَنَّ رَايَةَ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَعَ عَلِيِّ بْنِ أَبِي طَالِبٍ، وَرَايَةَ الْأَنْصَارِ مَعَ سَعْدِ بْنِ عُبَادَةَ، وَكَانَ إِذَا اسْتَحَرَّ الْقَتْلُ، كَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مِمَّا يَكُونَ تَحْتَ رَايَةِ الْأَنْصَارِ".
سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہما سے مروی ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کا جھنڈا مہاجرین کی طرف سے سیدنا علی رضی اللہ عنہ کے پاس ہوتا تھا اور انصار کی طرف سے سیدنا سعد بن عبادہ رضی اللہ عنہ کے پاس، اور جب جنگ زوروں پر ہوتی تو نبی صلی اللہ علیہ وسلم انصار کے جھنڈے کے نیچے ہوتے تھے۔