حدثنا محمد بن جعفر , قال: حدثنا شعبة , عن حبيب رجل من الانصار , عن مولاة لهم يقال لها: ليلى , تحدث , عن جدتي وهي ام عمارة بنت كعب , ان رسول الله صلى الله عليه وسلم دخل عليها , فقربت إليه طعاما , فقال لها:" كلي" , فقالت: إني صائمة , فقال: " إن الملائكة تصلي على الصائم إذا اكل عنده حتى يفرغوا" .حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ جَعْفَرٍ , قَالَ: حَدَّثَنَا شُعْبَةُ , عَنْ حَبِيبٍ رَجُلٍ مِنَ الْأَنْصَارِ , عَنْ مَوْلَاةٍ لَهُمْ يُقَالُ لَهَا: لَيْلَى , تُحَدِّثُ , عَنْ جَدَّتِي وَهِيَ أُمُّ عُمَارَةَ بِنْتُ كَعْبٍ , أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ دَخَلَ عَلَيْهَا , فَقَرَّبَتْ إِلَيْهِ طَعَامًا , فَقَالَ لَهَا:" كُلِي" , فَقَالَتْ: إِنِّي صَائِمَةٌ , فَقَالَ: " إِنَّ الْمَلَائِكَةَ تُصَلِّي عَلَى الصَّائِمِ إِذَا أُكِلَ عِنْدَهُ حَتَّى يَفْرُغُوا" .
حضرت ام عمارہ رضی اللہ عنہا سے مروی ہے کہ ایک مرتبہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم ان کے یہاں تشریف لائے، انہوں نے مہمانوں کے سامنے کھجوریں پیش کیں، نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”تم بھی کھاؤ“، میں نے عرض کیا کہ میں روزے سے ہوں، نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ جب کسی روزے دار کے سامنے روزہ توڑنے والی چیز کھائی جا رہی ہو تو ان کے اٹھنے تک فرشتے اس روزے دار کے لئے دعائیں کرتے رہتے ہیں۔
حكم دارالسلام: إسناده ضعيف لجهالة ليلي مولاة حبيب، وقد اختلف على شعبة فيه