حدثنا وكيع ، قال: حدثنا سفيان ، عن منصور ، عن ربعي ، عن امراته ، عن اخت لحذيفة ، قالت: خطبنا رسول الله صلى الله عليه وسلم , فقال:" يا معشر النساء، لا تحلين الذهب، اما لكن في الفضة ما تحلين به؟ ما منكن امراة تحلى ذهبا تظهره، إلا عذبت به" .حَدَّثَنَا وَكِيعٌ ، قَالَ: حَدَّثَنَا سُفْيَانُ ، عَنْ مَنْصُور ، عَنْ رِبْعِيٍّ ، عَنِ امْرَأَتِهِ ، عَنْ أُخْتٍ لِحُذَيْفَةَ ، قَالَتْ: خَطَبَنَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ , فَقَال:" يَا مَعْشَرَ النِّسَاءِ، لَا تَحَلَّيْنَ الذَّهَب، أَمَا لَكُنَّ فِي الْفِضَّةِ مَا تَحَلَّيْنَ بِهِ؟ مَا مِنْكُنَّ امْرَأَةٌ تَحَلَّى ذَهَبًا تُظْهِرُه، إِلَّا عُذِّبَتْ بِهِ" .
حضرت حذیفہ رضی اللہ عنہا کی بہن سے مروی ہے کہ ایک مرتبہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے ہمیں خطبہ دیتے ہوئے فرمایا: ”اے گروہ خواتین! کیا تمہارے لئے چاندی کے زیورات کافی نہیں ہو سکتے؟ یاد رکھو! تم میں سے جو عورت نمائش کے لئے سونا پہنے گی، اسے قیامت کے دن عذاب میں مبتلا کیا جائے گا۔“
حكم دارالسلام: إسناده ضعيف لجهالة امرأة ربعي بن حراش