حدثنا إسماعيل ، قال: حدثنا ايوب ، عن ابي الخليل ، عن عبد الله بن الحارث الهاشمي ، عن ام الفضل ، قالت: كان رسول الله صلى الله عليه وسلم في بيتي، فجاء اعرابي، فقال: يا رسول الله، كانت لي امراة، فتزوجت عليها امراة اخرى، فزعمت امراتي الاولى انها ارضعت امراتي الحدثى إملاجة، او إملاجتين وقال مرة: رضعة او رضعتين , فقال: " لا تحرم الإملاجة، ولا الإملاجتان" او قال" الرضعة او الرضعتان" .حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ ، قَالَ: حَدَّثَنَا أَيُّوبُ ، عَنْ أَبِي الْخَلِيلِ ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ الْحَارِثِ الْهَاشِمِيِّ ، عَنْ أُمِّ الْفَضْلِ ، قَالَتْ: كَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي بَيْتِي، فَجَاءَ أَعْرَابِيٌّ، فَقَالَ: يَا رَسُولَ اللَّهِ، كَانَتْ لِي امْرَأَةٌ، فَتَزَوَّجْتُ عَلَيْهَا امْرَأَةً أُخْرَى، فَزَعَمَتْ امْرَأَتِي الْأُولَى أَنَّهَا أَرْضَعَتْ امْرَأَتِي الْحُدْثَى إِمْلَاجَةً، أَوْ إِمْلَاجَتَيْنِ وَقَالَ مَرَّةً: رَضْعَةً أَوْ رَضْعَتَيْنِ , فَقَالَ: " لَا تُحَرِّمُ الْإِمْلَاجَةُ، وَلَا الْإِمْلَاجَتَانِ" أَوْ قَالَ" الرَّضْعَةُ أَوْ الرَّضْعَتَانِ" .
حضرت ام الفضل سے مروی ہے کہ ایک مرتبہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم میرے گھر میں تھے کہ ایک دیہاتی آگیا اور کہنے لگا کہ یا رسول اللہ! میری ایک بیوی تھی جس کی موجودگی میں، میں نے ایک اور عورت سے نکاح کرلیا لیکن میری پہلی بیوی کا کہنا ہے کہ اس نے میری اس دوسری نئی بیوی کو ایک دو گھونٹ دودھ پلایا ہے، نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ایک دو گھونٹ سے حرمت رضاعت ثابت نہیں ہوتی۔