حدثنا يونس , قال: حدثنا ليث , عن يزيد يعني ابن الهاد , عن عمرو , عن المطلب , ان عبد الله بن عامر، بعث إلى عائشة بنفقة وكسوة , فقالت لرسوله: يا بني , إني لا اقبل من احد شيئا , فلما خرج قالت: ردوه علي , فردوه , فقالت: إني ذكرت شيئا قاله لي رسول الله صلى الله عليه وسلم قال:" يا عائشة , من اعطاك عطاء بغير مسالة , فاقبليه , فإنما هو رزق عرضه الله لك" .حَدَّثَنَا يُونُسُ , قَالَ: حَدَّثَنَا لَيْثٌ , عَنْ يَزِيدَ يَعْنِي ابْنَ الْهَادِ , عَنْ عَمْرٍو , عَنِ الْمُطَّلِبِ , أَنَّ عَبْدَ اللَّهِ بْنَ عَامِرٍ، بَعَثَ إِلَى عَائِشَةَ بِنَفَقَةٍ وَكِسْوَةٍ , فَقَالَتْ لِرَسُولِهِ: يَا بُنَيَّ , إِنِّي لَا أَقْبَلُ مِنْ أَحَدٍ شَيْئًا , فَلَمَّا خَرَجَ قَالَتْ: رُدُّوهُ عَلَيَّ , فَرَدُّوهُ , فَقَالَتْ: إِنِّي ذَكَرْتُ شَيْئًا قَالَهُ لِي رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ:" يَا عَائِشَةُ , مَنْ أَعْطَاكِ عَطَاءً بِغَيْرِ مَسْأَلَةٍ , فَاقْبَلِيهِ , فَإِنَّمَا هُوَ رِزْقٌ عَرَضَهُ اللَّهُ لَكِ" .
مطلب بن حطیب رحمہ اللہ کہتے ہیں کہ ایک مرتبہ عبداللہ بن عامر رحمہ اللہ نے حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا کی خدمت میں کچھ نفقہ اور کپڑے بھجوائے، انہوں نے قاصد سے فرمایا بیٹا! میں کسی کی کوئی چیز قبول نہیں کرتی، جب وہ جانے لگا تو انہوں نے فرمایا کہ اسے واپس بلا کر لاؤ۔ لوگ اسے بلا لائے، حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا نے فرمایا کہ مجھے ایک بات یاد آگئی جو نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے مجھے سے فرمائی تھی کہ اے عائشہ! جو شخص تمہیں بن مانگے کوئی ہدیہ پیش کرے تو اسے قبول کرلیا کرو، کیونکہ وہ رزق ہے جو اللہ نے تمہارے پاس بھیجا ہے۔
حكم دارالسلام: صحيح لغيره، وهذا إسناد ضعيف، المطلب لم يدرك عائشة