حدثنا عبد الصمد , قال: حدثني ابي , قال: حدثتني ام الحسن , قال عبد الصمد: وهي جدة ابي بكر العتكي , عن معاذة , قالت: سالت عائشة عن الحائض يصيب ثوبها الدم؟ فقالت: " لقد كنت احيض عند رسول الله صلى الله عليه وسلم ثلاث حيض جميعا , لا اغسل لي ثوبا , وقالت: لقد كان رسول الله صلى الله عليه وسلم يصلي وعلي ثوب , عليه بعضه وعلي بعضه , وانا حائض نائمة قريبا منه" .حَدَّثَنَا عَبْدُ الصَّمَدِ , قَالَ: حَدَّثَنِي أَبِي , قَالَ: حَدَّثَتْنِي أُمُّ الْحَسَنِ , قَالَ عَبْدُ الصَّمَدِ: وَهِيَ جَدَّةُ أَبِي بَكْرٍ الْعَتَكِيِّ , عَنْ مُعَاذَةَ , قَالَتْ: سَأَلْتُ عَائِشَةَ عَنِ الْحَائِضِ يُصِيبُ ثَوْبَهَا الدَّمُ؟ فَقَالَتْ: " لَقَدْ كُنْتُ أَحِيضُ عِنْدَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ثَلَاثَ حِيَضٍ جَمِيعًا , لَا أَغْسِلُ لِي ثَوْبًا , وَقَالَتْ: لَقَدْ كَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يُصَلِّي وَعَلَيَّ ثَوْبٌ , عَلَيْهِ بَعْضُهُ وَعَلَيَّ بَعْضُهُ , وَأَنَا حَائِضٌ نَائِمَةٌ قَرِيبًا مِنْهُ" .
معاذہ کہتی ہیں کہ میں نے ام المؤمنین حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سے اس حائضہ عورت کے متعلق پوچھا جس کے کپڑوں کو دم حیض لگ جائے، تو انہوں نے فرمایا کہ بعض اوقات مجھے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے یہاں تین مرتبہ مسلسل ایام آتے اور میں اپنے کپڑے نہ دھو پاتی تھی اور بعض اوقات نبی صلی اللہ علیہ وسلم نماز پڑھ رہے ہوتے تھے اور میرے جسم پر جو کپڑا ہوتا تھا، اس کا کچھ حصہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم پر ہوتا تھا اور میں ایام کی حالت میں ان کے قریب سو رہی ہوتی تھی۔
حكم دارالسلام: بعضه صحيح، وهذا اسناد ضعيف لجهالة ام الحسن