حدثنا عبد الصمد , قال: حدثني ابي , حدثنا يزيد يعني الرشك , عن معاذة , قالت: سالت امراة عائشة وانا شاهدة عن وصل صيام رسول الله صلى الله عليه وسلم , فقالت لها: " اتعملين كعمله؟ فإنه قد كان غفر له ما تقدم من ذنبه وما تاخر , وكان عمله نافلة له" .حَدَّثَنَا عَبْدُ الصَّمَدِ , قَالَ: حَدَّثَنِي أَبِي , حَدَّثَنَا يَزِيدُ يَعْنِي الرِّشْكَ , عَنْ مُعَاذَةَ , قَالَتْ: سَأَلَتْ امْرَأَةٌ عَائِشَةَ وَأَنَا شَاهِدَةٌ عَنْ وَصْلِ صِيَامِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ , فَقَالَتْ لَهَا: " أَتَعْمَلِينَ كَعَمَلِهِ؟ فَإِنَّهُ قَدْ كَانَ غُفِرَ لَهُ مَا تَقَدَّمَ مِنْ ذَنْبِهِ وَمَا تَأَخَّرَ , وَكَانَ عَمَلُهُ نَافِلَةً لَهُ" .
معاذہ کہتی ہیں کہ ایک مرتبہ میں ام المؤمنین حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا کی خدمت میں حاضر تھی کہ ایک عورت نے ان سے نبی کے صوم وصال کے متعلق دریافت کیا، انہوں نے فرمایا کیا تم نبی صلی اللہ علیہ وسلم جیسے اعمال کرسکتی ہو، ان کے اگلے پچھلے گناہ معاف کردیئے گئے تھے اور ان کے اعمال تو نفلی تھے۔