مسند احمد کل احادیث 27647 :حدیث نمبر

مسند احمد
1172. تتمة مسند عَائِشَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا
حدیث نمبر: 26038
Save to word اعراب
حدثنا معاذ , قال: اخبرنا محمد بن عمرو , عن ابي سلمة ، عن عائشة , قالت: كانت لنا حصيرة نبسطها بالنهار , ونحتجرها بالليل , فصلى فيها رسول الله صلى الله عليه وسلم ذات ليلة , فسمع المسلمون قراءته , فصلوا بصلاته , فلما كانت الليلة الثانية كثروا , فاطلع إليهم , فقال: " اكلفوا من الاعمال ما تطيقون , فإن الله لا يمل حتى تملوا" وكان احب العمل إليه ادومه , وإن قل , قالت: وكان إذا صلى صلاة اثبتها .حَدَّثَنَا مُعَاذٌ , قَالَ: أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَمْرٍو , عَنْ أَبِي سَلَمَةَ ، عَنْ عَائِشَةَ , قَالَتْ: كَانَتْ لَنَا حَصِيرَةٌ نَبْسُطُهَا بِالنَّهَارِ , وَنَحْتَجِرُهَا بِاللَّيْلِ , فَصَلَّى فِيهَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ذَاتَ لَيْلَةٍ , فَسَمِعَ الْمُسْلِمُونَ قِرَاءَتَهُ , فَصَلَّوْا بِصَلَاتِهِ , فَلَمَّا كَانَتْ اللَّيْلَةُ الثَّانِيَةُ كَثُرُوا , فَاطَّلَعَ إِلَيْهِمْ , فَقَالَ: " اكْلَفُوا مِنَ الْأَعْمَالِ مَا تُطِيقُونَ , فَإِنَّ اللَّهَ لَا يَمَلُّ حَتَّى تَمَلُّوا" وَكَانَ أَحَبُّ الْعَمَلِ إِلَيْهِ أَدْوَمَهُ , وَإِنْ قَلَّ , قَالَتْ: وَكَانَ إِذَا صَلَّى صَلَاةً أَثْبَتَهَا .
حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سے مروی ہے کہ ہمارے پاس ایک چٹائی تھی جسے دن کو ہم لوگ بچھا لیا کرتے تھے اور رات کے وقت اسی کو اوڑھ لیتے تھے، ایک مرتبہ رات کو نبی صلی اللہ علیہ وسلم نماز پڑھ رہے تھے، مسجد والوں کو پتہ چلا تو انہوں نے اگلے دن لوگوں سے اس کا ذکر کردیا، چنانچہ اگلی رات کو بہت سے لوگ جمع ہوگئے، نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے یہ دیکھ کر فرمایا اپنے آپ کو اتنے اعمال کا مکلف بناؤ جتنے کی تم طاقت رکھتے ہو، کیونکہ اللہ تعالیٰ تو نہیں اکتائے گا البتہ تم ضرور اکتا جاؤ گے اور نبی صلی اللہ علیہ وسلم کا معمول تھا کہ جب کسی وقت نماز شروع کرتے تو اس پر ثابت قدم رہتے اور نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے نزدیک سب سے زیادہ عمل وہ ہوتا تھا جو دائمی ہوتا۔

حكم دارالسلام: حديث صحيح، وهذا إسناد حسن لأجل محمد بن عمرو وقد توبع


https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.