حدثنا حجاج , قال: اخبرنا شريك , عن المقدام بن شريح , عن ابيه , عن عائشة , قالت: كان النبي صلى الله عليه وسلم إذا راى ناشئا في السماء سحابا , او ريحا , استقبله من حيث كان , وإن كان في الصلاة يتعوذ بالله عز وجل من شره , فإذا امطرت , قال: " اللهم صيبا نافعا" .حَدَّثَنَا حَجَّاجٌ , قَالَ: أَخْبَرَنَا شَرِيكٌ , عَنِ الْمِقْدَامِ بْنِ شُرَيْحٍ , عَنْ أَبِيهِ , عَنْ عَائِشَةَ , قَالَتْ: كَانَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِذَا رَأَى نَاشِئًا فِي السَّمَاءِ سَحَابًا , أَوْ رِيحًا , اسْتَقْبَلَهُ مِنْ حَيْثُ كَانَ , وَإِنْ كَانَ فِي الصَّلَاةِ يَتَعَوَّذُ بِاللَّهِ عَزَّ وَجَلَّ مِنْ شَرِّه , فَإِذَا أَمْطَرَتْ , قَالَ: " اللَّهُمَّ صَيِّبًا نَافِعًا" .
حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سے مروی ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم جب آسمان کے کنارے پر کوئی بادل دیکھتے تو ہر کام چھوڑ دیتے اگرچہ نماز ہی میں ہوتے اور یہ دعاء کرتے کہ اے اللہ! میں اس کے شر سے آپ کی پناہ میں آتا ہوں، جب وہ کھل جاتا تو شکر ادا کرتے اور جب بارش ہوتے ہوئے دیکھتے تو فرماتے اے اللہ! موسلا دھار ہو اور نفع بخش۔
حكم دارالسلام: إسناده ضعيف لأجل شريك، وقوله: اللهم صيبا…... سلف باسناد صحيح برقم: 24144