حدثنا يحيى بن سعيد ، وابن نمير ، قالا: حدثنا يحيى ، عن عمرة ، عن عائشة ، قالت: خرجنا مع رسول الله صلى الله عليه وسلم لا نرى إلا انه الحج،" فامر رسول الله صلى الله عليه وسلم من كان معه الهدي ان يمضي على إحرامه، ومن لم يكن معه هدي ان يحل إذا طاف"، فلما كان يوم النحر، دخل علي بلحم بقر، فقلت: ما هذا؟ قالوا: ذبح رسول الله صلى الله عليه وسلم عن نسائه . قال يحيى: قال شعبة، عن يحيى: فذكرت ذاك للقاسم، فقال: جاءتك بالحديث على وجهه، قال ابن نمير: لخمس بقيت من ذي القعدة، لا نرى إلا الحج.حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ سَعِيدٍ ، وَابْنُ نُمَيْرٍ ، قَالَا: حَدَّثَنَا يَحْيَى ، عَنْ عَمْرَةَ ، عَنْ عَائِشَةَ ، قَالَتْ: خَرَجْنَا مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَا نَرَى إِلَّا أَنَّهُ الْحَجُّ،" فَأَمَرَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَنْ كَانَ مَعَهُ الْهَدْيُ أَنْ يَمْضِيَ عَلَى إِحْرَامِهِ، وَمَنْ لَمْ يَكُنْ مَعَهُ هَدْيٌ أَنْ يُحِلَّ إِذَا طَافَ"، فَلَمَّا كَانَ يَوْمُ النَّحْرِ، دُخِلَ عَلَيَّ بِلَحْمِ بَقَرٍ، فَقُلْتُ: مَا هَذَا؟ قَالُوا: ذَبَحَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَنْ نِسَائِهِ . قَالَ يَحْيَى: قَالَ شُعْبَةُ، عن يحيى: فَذَكَرْتُ ذَاكَ لِلقَاسِمِ، فَقَالَ: جَاءَتْكَ بِالْحَدِيثِ عَلَى وَجْهِهِ، قَالَ ابْنُ نُمَيْرٍ: لِخَمْسٍ بَقِيَتْ مِنْ ذِي الْقِعْدَةِ، لَا نَرَى إِلَّا الْحَجَّ.
حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سے مروی ہے کہ ہم لوگ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے ہمراہ روانہ ہوئے، ہماری نیت صرف حج کرنا تھی، نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے حکم دیا کہ جس کے ساتھ ہدی کا جانور ہو، وہ اپنے احرام کو باقی رکھے اور جس کے ساتھ ہدی کا جانور نہ ہو وہ حلال ہوجائے، دس ذی الحجہ کو میرے پاس گائے کا گوشت لایا گیا، میں نے پوچھا کہ یہ کیا ہے؟ لوگوں نے بتایا کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنی ازواج کی طرف سے گائے قربان کی ہے۔