حدثنا هاشم بن القاسم ، حدثنا الفرج ، حدثنا سليمان بن سليم ، قال: قال المقداد بن الاسود : لا اقول في رجل خيرا ولا شرا حتى انظر ما يختم له يعني بعد شيء سمعته من النبي صلى الله عليه وسلم، قيل: وما سمعت؟ قال: سمعت رسول الله صلى الله عليه وسلم يقول: " لقلب ابن آدم اشد انقلابا من القدر إذا اجتمعت غليا" .حَدَّثَنَا هَاشِمُ بْنُ الْقَاسِمِ ، حَدَّثَنَا الْفَرَجُ ، حَدَّثَنَا سُلَيْمَانُ بْنُ سُلَيْمٍ ، قَالَ: قَالَ الْمِقْدَادُ بْنُ الْأَسْوَدِ : لَا أَقُولُ فِي رَجُلٍ خَيْرًا وَلَا شَرًّا حَتَّى أَنْظُرَ مَا يُخْتَمُ لَهُ يَعْنِي بَعَدَ شَيْءٍ سَمِعْتُهُ مِنَ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قِيلَ: وَمَا سَمِعْتَ؟ قَالَ: سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ: " لَقَلْبُ ابْنِ آدَمَ أَشَدُّ انْقِلَابًا مِنَ الْقِدْرِ إِذَا اجْتَمَعَتْ غَلْيًا" .
حضرت مقداد رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ جب سے میں نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی ایک حدیث سنی ہے میں کسی آدمی کے متعلق اچھائی یا برائی کا فیصلہ نہیں کرتا کسی نے پوچھا کہ آپ نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے کیا سنا ہے؟ انہوں نے جواب دیا کہ میں نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کو یہ فرماتے ہوئے سنا ہے کہ ابن آدم کا دل اس ہنڈیا سے بھی زیادہ تیزی کے ساتھ بدلتا ہے جو خوب کھول رہی ہو۔
حكم دارالسلام: حديث حسن ، وهذا إسناد ضعيف لضعف فرج، وسليمان بن سليم لم يدرك المقداد ابن الأسود