حدثنا وكيع ، عن سفيان ، عن عطاء بن السائب ، عن ابي البختري ، قال: قال حذيفة : كان اصحاب النبي صلى الله عليه وسلم يسالونه عن الخير، وكنت اساله عن الشر، قيل: لم فعلت ذلك؟ قال: " من اتقى الشر، وقع في الخير" .حَدَّثَنَا وَكِيعٌ ، عَنْ سُفْيَانَ ، عَنْ عَطَاءِ بنِ السَّائِب ، عَنْ أَبي الْبخْتَرِيِّ ، قَالَ: قَالَ حُذَيْفَةُ : كَانَ أَصْحَاب النَّبيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَسْأَلُونَهُ عَنِ الْخَيْرِ، وَكُنْتُ أَسْأَلُهُ عَنِ الشَّرِّ، قِيلَ: لِمَ فَعَلْتَ ذَلِكَ؟ قَالَ: " مَنْ اتَّقَى الشَّرَّ، وَقَعَ فِي الْخَيْرِ" .
حضرت حذیفہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے صحابہ رضی اللہ عنہ ان سے خیر کے متعلق سوال کرتے تھے اور میں ان سے شر کے متعلق پوچھتا تھا کسی نے اس کی وجہ پوچھی تو فرمایا جو شخص شر سے بچ جاتا ہے وہ خیر ہی کے کام کرتا ہے۔
حكم دارالسلام: صحيح، وهذا إسناد منقطع، رواية أبى البختري عن حذيفة مرسلة، لكنه توبع