حدثنا ابو معاوية ، حدثنا ابو مالك الاشجعي ، عن ربعي بن حراش ، عن حذيفة ، قال: " فضلت هذه الامة على سائر الامم بثلاث: جعلت لها الارض طهورا ومسجدا، وجعلت صفوفها على صفوف الملائكة، قال: كان النبي صلى الله عليه وسلم يقول ذا واعطيت هذه الآيات من آخر كنز تحت العرش، لم يعطها نبي قبلي"، قال ابو معاوية: كله عن النبي صلى الله عليه وسلم .حَدَّثَنَا أَبو مُعَاوِيَةَ ، حَدَّثَنَا أَبو مَالِكٍ الْأَشْجَعِيُّ ، عَنْ رِبعِيِّ بنِ حِرَاشٍ ، عَنْ حُذَيْفَةَ ، قَالَ: " فُضِّلَتْ هَذِهِ الْأُمَّةُ عَلَى سَائِرِ الْأُمَمِ بثَلَاثٍ: جُعِلَتْ لَهَا الْأَرْضُ طَهُورًا وَمَسْجِدًا، وَجُعِلَتْ صُفُوفُهَا عَلَى صُفُوفِ الْمَلَائِكَة، قَالَ: كَانَ النَّبيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ ذَا وَأُعْطِيتُ هَذِهِ الْآيَاتِ مِنْ آخِرِ كَنْزٍ تَحْتَ الْعَرْشِ، لَمْ يُعْطَهَا نَبيٌّ قَبلِي"، قَالَ أَبو مُعَاوِيَةَ: كُلُّهُ عَنِ النَّبيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ .
حضرت حذیفہ رضی اللہ عنہ سے (مرفوعاً) مروی ہے کہ اس امت کو دیگر امتوں پر تین چیزوں میں فضیلت دی گئی ہے اس امت کے لئے روئے زمین کو سجدہ گاہ اور باعث طہارت بنایا گیا ہے اس کی صفیں فرشتوں کی صفوں کی طرح بنائی گئی ہیں یہ بات نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم فرمایا کرتے تھے اور اس امت کو سورت بقرہ کی آخری آیتیں عرش الہٰی کے نیچے ایک خزانے سے دی گئی ہیں اور مجھ سے پہلے کسی نبی کو نہیں دی گئیں۔