حدثنا ابو معاوية ، حدثنا الاعمش ، عن خيثمة ، عن ابي حذيفة ، قال ابو عبد الرحمن: اسمه سلمة بن الهيثم بن صهيب من اصحاب ابن مسعود، عن حذيفة ، قال: كنا إذا حضرنا مع رسول الله صلى الله عليه وسلم على طعام، لم نضع ايدينا حتى يبدا رسول الله صلى الله عليه وسلم فيضع يده، وإنا حضرنا معه طعاما، فجاءت جارية كانما تدفع، فذهبت تضع يدها في الطعام، فاخذ رسول الله صلى الله عليه وسلم بيدها، وجاء اعرابي كانما يدفع، فذهب يضع يده في الطعام، فاخذ رسول الله صلى الله عليه وسلم بيده، فقال رسول الله صلى الله عليه وسلم: " إن الشيطان يستحل الطعام إذا لم يذكر اسم الله عليه، وإنه جاء بهذه الجارية ليستحل بها، فاخذت بيدها، وجاء بهذا الاعرابي ليستحل به، فاخذت بيده، والذي نفسي بيده، إن يده في يدي مع يدهما" ، يعني الشيطان.حَدَّثَنَا أَبو مُعَاوِيَةَ ، حَدَّثَنَا الْأَعْمَشُ ، عَنْ خُيثْمَةَ ، عَنْ أَبي حُذَيْفَةَ ، قَالَ أَبو عَبد الرَّحْمَنِ: اسْمُهُ سَلَمَةُ بنُ الْهَيْثَمِ بنِ صُهَيْب مِنْ أَصْحَاب ابنِ مَسْعُودٍ، عَنْ حُذَيْفَةَ ، قَالَ: كُنَّا إِذَا حَضَرْنَا مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَلَى طَعَامٍ، لَمْ نَضَعْ أَيْدِيَنَا حَتَّى يَبدَأَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَيَضَعَ يَدَهُ، وَإِنَّا حَضَرْنَا مَعَهُ طَعَامًا، فَجَاءَتْ جَارِيَةٌ كَأَنَّمَا تُدْفَعُ، فَذَهَبتْ تَضَعُ يَدَهَا فِي الطَّعَامِ، فَأَخَذَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بيَدِهَا، وَجَاءَ أَعْرَابيٌّ كَأَنَّمَا يُدْفَعُ، فَذَهَب يَضَعُ يَدَهُ فِي الطَّعَامِ، فَأَخَذَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بيَدِهِ، فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: " إِنَّ الشَّيْطَانَ يَسْتَحِلُّ الطَّعَامَ إِذَا لَمْ يُذْكَرْ اسْمُ اللَّهِ عَلَيْهِ، وَإِنَّهُ جَاءَ بهَذِهِ الْجَارِيَةِ لِيَسْتَحِلَّ بهَا، فَأَخَذْتُ بيَدِهَا، وَجَاءَ بهَذَا الْأَعْرَابيِّ لِيَسْتَحِلَّ بهِ، فَأَخَذْتُ بيَدِهِ، وَالَّذِي نَفْسِي بيَدِهِ، إِنَّ يَدَهُ فِي يَدِي مَعَ يَدِهِمَا" ، يَعْنِي الشَّيْطَانَ.
حضرت حذیفہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ جب ہم لوگ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے ہمراہ کھانے میں شریک ہوتے تو اس وقت تک اپنے ہاتھ کھانے میں نہ ڈالتے جب تک ابتداء نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نہ فرماتے ایک مرتبہ اسی طرح ہم لوگ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ کھانے میں شریک تھے اسی اثناء میں ایک باندی آئی ایسا محسوس ہوتا تھا کہ اسے کوئی دھکیل رہا ہے وہ کھانے میں اپنا ہاتھ ڈالنے لگی تو نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے اس کا ہاتھ پکڑ لیا پھر ایک دیہاتی آیا ایسا محسوس ہوتا تھا کہ اسے کوئی دھکیل رہا ہے وہ کھانے میں اپنا ہاتھ ڈالنے لگا تو نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے اس کا ہاتھ بھی پکڑ لیا اور فرمایا کہ جب کھانے پر اللہ کا نام نہ لیا جائے تو شیطان اسے اپنے لئے حلال سمجھتا ہے چناچہ پہلے وہ اس باندی کے ساتھ آیا تاکہ اپنے لئے کھانے کو حلال بنا لے لیکن میں نے اس کا ہاتھ پکڑ لیا پھر وہ اس دیہاتی کے ساتھ آیا تاکہ اس کے ذریعے اپنے کھانے کو حلال بنا لے لیکن میں نے اس کا ہاتھ بھی پکڑ لیا اس ذات کی قسم جس کے دست قدرت میں میری حان ہے کہ شیطان کا ہاتھ ان دونوں کے ہاتھوں کے ساتھ میرے ہاتھ میں ہے۔