حدثنا وكيع ، عن يونس بن ابي إسحاق ، قال: سمعت جري بن كليب النهدي ، عن رجل من بني سليم، قال: عدهن رسول الله صلى الله عليه وسلم في يدي او في يده: " التسبيح نصف الميزان، والحمد لله يملؤه، والتكبير يملا ما بين السماء والارض، والصوم نصف الصبر، والطهور نصف الإيمان" .حَدَّثَنَا وَكِيعٌ ، عَنْ يُونُسَ بنِ أَبي إِسْحَاقَ ، قَالَ: سَمِعْتُ جُرَيَّ بنَ كُلَيْب النَّهْدِيَّ ، عَنْ رَجُلٍ مِنْ بنِي سُلَيْمٍ، قَالَ: عَدَّهُنَّ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي يَدِي أَوْ فِي يَدِهِ: " التَّسْبيحُ نِصْفُ الْمِيزَانِ، وَالْحَمْدُ لِلَّهِ يَمْلَؤُهُ، وَالتَّكْبيرُ يَمْلَأُ مَا بيْنَ السَّمَاءِ وَالْأَرْضِ، وَالصَّوْمُ نِصْفُ الصَّبرِ، وَالطُّهُورُ نِصْفُ الْإِيمَانِ" .
بنو سلیم کے ایک صحابی رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ ایک مرتبہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنے دست مبارک کی انگلیوں پر یہ چیزیں شمار کیں سبحان اللہ نصف میزان عمل کے برابر ہے " الحمدللہ " میزان عمل کو بھر دے گا " اللہ اکبر " کا لفظ زمین و آسمان کے درمیان ساری فضاء کو بھر دیتا ہے صفائی نصف ایمان ہے اور روزہ نصف صبر ہے۔