حدثنا حدثنا محمد بن بكر ، اخبرنا ميمون ، حدثنا محمد بن عباد ، عن ثوبان ، عن النبي صلى الله عليه وسلم، قال:" إن العبد ليلتمس مرضاة الله ولا يزال بذلك، فيقول الله عز وجل لجبريل: إن فلانا عبدي يلتمس ان يرضيني، الا وإن رحمتي عليه، فيقول جبريل: رحمة الله على فلان، ويقولها حملة العرش، ويقولها من حولهم , حتى يقولها اهل السموات السبع، ثم تهبط له إلى الارض" .حَدَّثَنَا حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَكْرٍ ، أَخْبَرَنَا مَيْمُونٌ ، حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبَّادٍ ، عَنْ ثَوْبَانَ ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ:" إِنَّ الْعَبْدَ لَيَلْتَمِسُ مَرْضَاةَ اللَّهِ وَلَا يَزَالُ بِذَلِكَ، فَيَقُولُ اللَّهُ عَزَّ وَجَلَّ لِجِبْرِيلَ: إِنَّ فُلَانًا عَبْدِي يَلْتَمِسُ أَنْ يُرْضِيَنِي، أَلَا وَإِنَّ رَحْمَتِي عَلَيْهِ، فَيَقُولُ جِبْرِيلُ: رَحْمَةُ اللَّهِ عَلَى فُلَانٍ، وَيَقُولُهَا حَمَلَةُ الْعَرْشِ، وَيَقُولُهَا مَنْ حَوْلَهُمْ , حَتَّى يَقُولَهَا أَهْلُ السَّمَوَاتِ السَّبْعِ، ثُمَّ تَهْبِطُ لَهُ إِلَى الْأَرْضِ" .
حضرت ثوبان رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا انسان اللہ تعالیٰ کی رضا حاصل کرتا ہے اور اس میں مسلسل لگا رہتا ہے تو اللہ تعالیٰ حضرت جبرائیل علیہ السلام سے فرماتا ہے کہ میرا فلاں بندہ میری رضا کی تلاش میں ہے آگاہ رہو کہ میری رحمت اس پر متوجہ ہے حضرت جبرائیل علیہ السلام کہتے ہیں کہ فلاں آدمی پر اللہ کی رحمت ہو، حاملین عرش بھی یہی کہتے ہیں ان کے آس پاس کے فرشتے بھی یہی کہنے لگتے ہیں حتیٰ کہ ساتوں آسمانوں لوگ یہی کہنے لگتے ہیں پھر یہ بات زمین پر اتار دی جاتی ہے۔