حدثنا حدثنا حدثنا حدثنا علي بن إسحاق , اخبرنا عبد الله , اخبرنا يحيى بن ايوب , ان عبيد الله بن زحر حدثه , عن خالد بن ابي عمران , عن ابي عياش , قال: قال معاذ بن جبل : قال رسول الله صلى الله عليه وسلم:" إن شئتم انباتكم ما اول ما يقول الله عز وجل للمؤمنين يوم القيامة , وما اول ما يقولون له؟" , قلنا: نعم يا رسول الله , قال:" إن الله عز وجل يقول للمؤمنين: هل احببتم لقائي؟ فيقولون: نعم يا ربنا , فيقول: لم؟ فيقولون: رجونا عفوك , ومغفرتك , فيقول: قد وجبت لكم مغفرتي" .حَدَّثَنَا حَدَّثَنَا حَدَّثَنَا حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ إِسْحَاقَ , أخبرَنَا عَبْدُ اللَّهِ , أخبرَنَا يَحْيَى بْنُ أَيُّوبَ , أَنَّ عُبَيْدَ اللَّهِ بْنَ زَحْرٍ حَدَّثَهُ , عَنْ خَالِدِ بْنِ أَبِي عِمْرَانَ , عَنْ أَبِي عَيَّاشٍ , قَالَ: قَالَ مُعَاذُ بْنُ جَبَلٍ : قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:" إِنْ شِئْتُمْ أَنْبَأْتُكُمْ مَا أَوَّلُ مَا يَقُولُ اللَّهُ عَزَّ وَجَلَّ لِلْمُؤْمِنِينَ يَوْمَ الْقِيَامَةِ , وَمَا أَوَّلُ مَا يَقُولُونَ لَهُ؟" , قُلْنَا: نَعَمْ يَا رَسُولَ اللَّهِ , قَالَ:" إِنَّ اللَّهَ عَزَّ وَجَلَّ يَقُولُ لِلْمُؤْمِنِينَ: هَلْ أَحْبَبْتُمْ لِقَائِي؟ فَيَقُولُونَ: نَعَمْ يَا رَبَّنَا , فَيَقُولُ: لِمَ؟ فَيَقُولُونَ: رَجَوْنَا عَفْوَكَ , وَمَغْفِرَتَكَ , فَيَقُولُ: قَدْ وَجَبَتْ لَكُمْ مَغْفِرَتِي" .
حضرت معاذ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا اگر تم چاہو تو میں تمہیں یہ بھی بتاسکتا ہوں کہ قیامت کے دن اللہ تعالیٰ مؤمنین سے سب سے پہلے کیا کہے گا اور وہ سب سے پہلے اسے کیا جواب دیں گے؟ ہم نے عرض کیا یا رسول اللہ! فرمایا اللہ تعالیٰ مؤمنین سے فرمائے گا کہ کیا تم مجھ سے ملنے کو پسند کرتے تھے؟ وہ جواب دیں گے جی پروردگار! وہ پوچھے گا کیوں؟ مؤمنین عرض کریں گے کہ ہمیں آپ سے درگذر اور معافی کی امید تھی وہ فرمائے گا کہ میں نے تمہارے لئے اپنی مغفرت واجب کردی۔
حكم دارالسلام: إسناده ضعيف، عبيدالله بن زحر ضعيف، أبو عياش لم يسمع من معاذ