حدثنا يزيد بن هارون , اخبرنا حريز يعني ابن عثمان , حدثنا راشد بن سعد , عن عاصم بن حميد السكوني , وكان من اصحاب معاذ بن جبل , عن معاذ , قال: رقبنا رسول الله صلى الله عليه وسلم في صلاة العشاء , فاحتبس حتى ظننا ان لن يخرج , والقائل منا يقول: قد صلى ولن يخرج , فخرج رسول الله صلى الله عليه وسلم , فقلنا: يا رسول الله , ظننا انك لن تخرج , والقائل منا يقول: قد صلى ولن يخرج , فقال رسول الله صلى الله عليه وسلم: " اعتموا بهذه الصلاة , فقد فضلتم بها على سائر الامم , ولم يصلها امة قبلكم" ..حَدَّثَنَا يَزِيدُ بْنُ هَارُونَ , أخبرَنَا حَرِيزٌ يَعْنِي ابْنَ عُثْمَانَ , حَدَّثَنَا رَاشِدُ بْنُ سَعْدٍ , عَنْ عَاصِمِ بْنِ حُمَيْدٍ السَّكُونِيِّ , وَكَانَ مِنْ أَصْحَابِ مُعَاذِ بْنِ جَبَلٍ , عَنْ مُعَاذٍ , قَالَ: رَقَبْنَا رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي صَلَاةِ الْعِشَاءِ , فَاحْتَبَسَ حَتَّى ظَنَنَّا أَنْ لَنْ يَخْرُجَ , وَالْقَائِلُ مِنَّا يَقُولُ: قَدْ صَلَّى وَلَنْ يَخْرُجَ , فَخَرَجَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ , فَقُلْنَا: يَا رَسُولَ اللَّهِ , ظَنَنَّا أَنَّكَ لَنْ تَخْرُجَ , وَالْقَائِلُ مِنَّا يَقُولُ: قَدْ صَلَّى وَلَنْ يَخْرُجَ , فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: " أَعْتِمُوا بِهَذِهِ الصَّلَاةِ , فَقَدْ فُضِّلْتُمْ بِهَا عَلَى سَائِرِ الْأُمَمِ , وَلَمْ يُصَلِّهَا أُمَّةٌ قَبْلَكُمْ" ..
حضرت معاذ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ ایک مرتبہ نماز عشاء کے وقت ہم لوگ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کا انتظار کر رہے تھے لیکن نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کافی دیر تک نہ آئے یہاں تک کہ ہم یہ سمجھنے لگے کہ شاید اب نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نہیں آئیں گے اور بعض لوگوں نے یہ بھی کہا کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نماز پڑھ چکے ہیں اس لئے وہ اب نہیں آئیں گے تھوڑی دیر بعد نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم باہر تشریف لے آئے ہم نے عرض کیا یا رسول اللہ! ہم تو یہ سمجھ بیٹھے تھے کہ اب آپ تشریف نہیں لائیں گے اور ہم میں سے کچھ لوگوں نے تو یہ بھی کہا کہ وہ نماز پڑھ چکے ہیں اس لئے باہر نہیں آئیں گے؟ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا یہ نماز پڑھو کیونکہ تمام امتوں پر اس نماز میں تمہیں فضیلت دی گئی ہے اور تم سے پہلے کسی امت نے یہ نماز نہیں پڑھی۔