مسند احمد کل احادیث 27647 :حدیث نمبر

مسند احمد
954. حَدِيثُ أُسَامَةَ بْنِ زَيْدٍ حِبِّ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ
حدیث نمبر: 21823
Save to word اعراب
حدثنا هشيم , اخبرنا عبد الملك , عن عطاء , قال: قال اسامة : دخلت مع رسول الله صلى الله عليه وسلم البيت فجلس , فحمد الله واثنى عليه , وكبر وهلل , ثم قام إلى ما بين يديه من البيت , فوضع صدره عليه , وخده , ويديه , قال: ثم كبر , وهلل , ودعا , ثم فعل ذلك بالاركان كلها , ثم خرج فاقبل على القبلة , وهو على الباب , فقال: " هذه القبلة , هذه القبلة" مرتين او ثلاثا .حَدَّثَنَا هُشَيْمٌ , أَخبرنا عَبْدُ الْمَلِكِ , عَنْ عَطَاءٍ , قَالَ: قَالَ أُسَامَةُ : دَخَلْتُ مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ الْبَيْتَ فَجَلَسَ , فَحَمِدَ اللَّهَ وَأَثْنَى عَلَيْهِ , وَكَبَّرَ وَهَلَّلَ , ثُمَّ قَامَ إِلَى مَا بَيْنَ يَدَيْهِ مِنَ الْبَيْتِ , فَوَضَعَ صَدْرَهُ عَلَيْهِ , وَخَدَّهُ , وَيَدَيْهِ , قَالَ: ثُمَّ كَبَّرَ , وَهَلَّلَ , وَدَعَا , ثُمَّ فَعَلَ ذَلِكَ بِالْأَرْكَانِ كُلِّهَا , ثُمَّ خَرَجَ فَأَقْبَلَ عَلَى الْقِبْلَةِ , وَهُوَ عَلَى الْبَابِ , فَقَالَ: " هَذِهِ الْقِبْلَةُ , هَذِهِ الْقِبْلَةُ" مَرَّتَيْنِ أَوْ ثَلَاثًا .
حضرت اسامہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ میں نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ بیت اللہ میں داخل ہوا (نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے حضرت بلال رضی اللہ عنہ کو حکم دیا اور انہوں نے دروازہ بند کرلیا، اس وقت بیت اللہ چھ ستونوں پر مشتمل تھا نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم چلتے ہوئے ان دو ستونوں کے قریب پہنچے جو باب کعبہ کے قریب تھے) اور بیٹھ کر اللہ کی حمدوثناء کی، تکبیروتہلیل کہی (دعاء و استغفار کیا) پھر کھڑے ہو کر بیت اللہ کے سامنے والے حصے کے پاس گئے اور اس پر اپنا سینہ مبارک، رخسار اور مبارک ہاتھ رکھ دیئے، پھر تکبیروتہلیل اور دعاء کرتے رہے پھر ہر کونے پر اسی طرح کیا اور باہر نکل کر باب کعبہ پر پہنچ کر قبلہ کی طرف رخ کر کے دو تین مرتبہ فرمایا یہ ہے قبلہ۔

حكم دارالسلام: حديث صحيح، وهذا إسناد منقطع ، عطاء لم يسمع من أسامة شيئا، بينهما ابن عباس


https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.