حدثنا روح ، وهاشم ، قالا: حدثنا سليمان بن المغيرة ، حدثنا حميد بن هلال ، قال هاشم، عن حميد، عن عبد الله بن الصامت ، قال: قال ابو ذر : قلت: يا رسول الله، الرجل يحب القوم ولا يستطيع ان يعمل كعملهم؟ قال: " انت يا ابا ذر مع من احببت"، قلت: فإني احب الله ورسوله، قال:" فانت يا ابا ذر مع من احببت"، قال هاشم، قالها له: ثلاث مرات" انت مع من احببت" .حَدَّثَنَا رَوْحٌ ، وَهَاشِمٌ ، قَالَا: حَدَّثَنَا سُلَيْمَانُ بْنُ الْمُغِيرَةِ ، حَدَّثَنَا حُمَيْدُ بْنُ هِلَالٍ ، قَالَ هَاشِمٌ، عَنْ حُمَيْدٍ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ الصَّامِتِ ، قَالَ: قَالَ أَبُو ذَرٍّ : قُلْتُ: يَا رَسُولَ اللَّهِ، الرَّجُلُ يُحِبُّ الْقَوْمَ وَلَا يَسْتَطِيعُ أَنْ يَعْمَلَ كَعَمَلِهِمْ؟ قَالَ: " أَنْتَ يَا أَبَا ذَرٍّ مَعَ مَنْ أَحْبَبْتَ"، قُلْتُ: فَإِنِّي أُحِبُّ اللَّهَ وَرَسُولَهُ، قَالَ:" فَأَنْتَ يَا أَبَا ذَرٍّ مَعَ مَنْ أَحْبَبْتَ"، قَالَ هَاشِمٌ، قَالَهَا لَهُ: ثَلَاثَ مَرَّاتٍ" أَنْتَ مَعَ مَنْ أَحْبَبْتَ" .
حضرت ابوذر رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ ایک مرتبہ میں نے بارگاہ رسالت میں عرض کیا یا رسول اللہ! ایک آدمی کسی قوم سے محبت کرتا ہے لیکن ان جیسے اعمال نہیں کرسکتا اس کا کیا حکم ہے؟ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا اے ابوذر رضی اللہ عنہ تم جس کے ساتھ محبت کرتے ہو اسی کے ساتھ ہوگے میں نے عرض کیا کہ پھر میں اللہ اور اس کے رسول سے محبت کرتا ہوں یہ جملہ انہوں نے ایک نہیں تین مرتبہ دہرایا۔