مسند احمد کل احادیث 27647 :حدیث نمبر

مسند احمد
918. حَدِيثُ أُمِّ عَطِيَّةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا
حدیث نمبر: 20797
Save to word اعراب
حدثنا ابو سعيد ، حدثنا إسحاق بن عثمان الكلابي ابو يعقوب ، حدثنا إسماعيل بن عبد الرحمن بن عطية الانصاري ، عن جدته ام عطية ، قالت: لما قدم رسول الله صلى الله عليه وسلم المدينة، جمع نساء الانصار في بيت، ثم بعث إليهن عمر بن الخطاب رضي الله عنه، قام على الباب فسلم، فرددن عليه السلام، فقال:" انا رسول رسول الله صلى الله عليه وسلم إليكن"، قلنا: مرحبا برسول الله ورسول رسول الله، وقال:" تبايعن على ان لا تشركن بالله شيئا، ولا تزنين، ولا تقتلن اولادكن، ولا تاتين ببهتان تفترينه بين ايديكن وارجلكن، ولا تعصينه في معروف؟" قلنا: نعم، فمددنا ايدينا من داخل البيت، ومد يده من خارج البيت، ثم قال:" اللهم اشهد"،" وامرنا بالعيدين ان نخرج العتق، والحيض، ونهى عن اتباع الجنائز، ولا جمعة علينا"، وسالتها عن قوله ولا يعصينك في معروف؟ قالت:" نهينا عن النياحة" .حَدَّثَنَا أَبُو سَعِيدٍ ، حَدَّثَنَا إِسْحَاقُ بْنُ عُثْمَانَ الْكِلَابِيُّ أَبُو يَعْقُوبَ ، حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ عَطِيَّةَ الْأَنْصَارِيُّ ، عَنْ جَدَّتِهِ أُمِّ عَطِيَّة ، قَالَتْ: لَمَّا قَدِمَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ الْمَدِينَةَ، جَمَعَ نِسَاءَ الْأَنْصَارِ فِي بَيْتٍ، ثُمَّ بَعَثَ إِلَيْهِنَّ عُمَرَ بْنَ الْخَطَّابِ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ، قَامَ عَلَى الْبَابِ فَسَلَّمَ، فَرَدَدْنَ عَلَيْهِ السَّلَامَ، فَقَالَ:" أَنَا رَسُولُ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِلَيْكُنَّ"، قُلْنَا: مَرْحَبًا بِرَسُولِ اللَّهِ وَرَسُولِ رَسُولِ اللَّهِ، وَقَالَ:" تُبَايِعْنَ عَلَى أَنْ لَا تُشْرِكْنَ بِاللَّهِ شَيْئًا، وَلَا تَزْنِينَ، وَلَا تَقْتُلْنَ أَوْلَادَكُنَّ، وَلَا تَأْتِينَ بِبُهْتَانٍ تَفْتَرِينَهُ بَيْنَ أَيْدِيكُنَّ وَأَرْجُلِكُنَّ، وَلَا تَعْصِينَهُ فِي مَعْرُوفٍ؟" قُلْنَا: نَعَمْ، فَمَدَدْنَا أَيْدِيَنَا مِنْ دَاخِلِ الْبَيْتِ، وَمَدَّ يَدَهُ مِنْ خَارِجِ الْبَيْتِ، ثُمَّ قَالَ:" اللَّهُمَّ اشْهَدْ"،" وَأَمَرَنَا بِالْعِيدَيْنِ أَنْ نُخْرِجَ الْعُتَّقَ، وَالْحُيَّضَ، وَنَهَى عَنِ اتِّبَاعِ الْجَنَائِزِ، وَلَا جُمُعَةَ عَلَيْنَا"، وَسَأَلْتُهَا عَنْ قَوْلِهِ وَلَا يَعْصِينَكَ فِي مَعْرُوفٍ؟ قَالَتْ:" نُهِينَا عَنِ النِّيَاحَةِ" .
حضرت ام عطیہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ جب نبی صلی اللہ علیہ وسلم مدینہ منورہ تشریف لائے تو آپ نے خواتین انصار کو ایک گھر میں جمع فرمایا پھر حضرت عمر کو ان کی طرف بھیجا وہ آکر اس گھر کے دروازے پر کھڑے ہوئے اور سلام کیا خواتین نے جواب دیا حضرت عمر نے فرمایا کہ میں تمہاری طرف نبی صلی اللہ علیہ وسلم کا قاصد بن کر آیاہوں ہم نے کہا نبی صلی اللہ علیہ وسلم اور اس کے قاصد کو خوش آمدید انہوں نے فرمایا کہ کیا تم اس بات پر بیعت کرتی ہو کہ اللہ کے ساتھ کسی کو شریک نہیں ٹھہراؤگی بدکاری نہیں کروگی اپنے بچوں کو جان سے نہیں ماروگی کوئی بہتان نہیں گھڑوگی اور کسی نیکی کے کام میں نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی نافرمانی نہیں کروگی ہم نے اقرار کرلیا اور گھر کے اندر سے ہاتھ بڑھا دیئے حضرت عمر نے باہر سے ہاتھ بڑھایا اور کہنے لگے کہ اے اللہ تو گواہ رہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے یہ حکم بھی دیا کہ عیدین میں کنواری اور ایام والی عورتیں بھی نماز کے لئے نکلا کریں اور جنازے کے ساتھ جانے سے ہمیں منع فرمایا اور یہ کہ ہم پر جمعہ فرض نہیں ہے کسی خاتون نے حضرت ام عطیہ رضی اللہ عنہ سے ولایعصینک فی معروف کا مطلب پوچھا تو انہوں نے فرمایا کہ اس میں ہمیں نوحہ سے منع کیا گیا ہے۔


https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.