حدثنا محمد بن عبد الرحمن الطفاوي ، حدثنا هشام ، ويزيد ، اخبرنا هشام بن حسان ، عن حفصة بنت سيرين ، عن ام عطية الانصارية ، قالت: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم قال يزيد: عن النبي صلى الله عليه وسلم قال " لا تحد المراة فوق ثلاث، إلا على زوج، فإنها تحد عليه اربعة اشهر وعشرا، ولا تلبس ثوبا مصبوغا إلا عصبا، ولا تكتحل، ولا تمس طيبا، إلا عند طهرها قال يزيد او في طهرها فإذا طهرت من محيضها، نبذة من قسط واظفار" .حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ الطُّفَاوِيُّ ، حَدَّثَنَا هِشَامٌ ، وَيَزِيدُ ، أَخْبَرَنَا هِشَامُ بْنُ حَسَّانَ ، عَنْ حَفْصَةَ بِنْتِ سِيرِينَ ، عَنْ أُمِّ عَطِيَّةَ الْأَنْصَارِيَّةِ ، قَالَتْ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ يَزِيدُ: عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ " لَا تُحِدُّ الْمَرْأَةُ فَوْقَ ثَلَاثٍ، إِلَّا عَلَى زَوْجٍ، فَإِنَّهَا تُحِدُّ عَلَيْهِ أَرْبَعَةَ أَشْهُرٍ وَعَشْرًا، وَلَا تَلْبَسُ ثَوْبًا مَصْبُوغًا إِلَّا عَصْبًا، وَلَا تَكْتَحِلُ، وَلَا تَمَسُّ طِيبًا، إِلَّا عِنْدَ طُهْرِهَا قَالَ يَزِيدُ أَوْ فِي طُهْرِهَا فَإِذَا طَهُرَتْ مِنْ مَحِيْضِهَا، نُبْذَةً مِنْ قُسْطٍ وَأَظْفَارٍ" .
حضرت ام عطیہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کوئی عورت اپنے شوہر کے علاوہ کسی میت پر تین دن سے زیادہ سوگ نہ منائے البتہ شوہر کی موت پر چار مہینے دس دن سوگ منائے اور عصب کے علاوہ کسی رنگ سے رنگے ہوئے کپڑے نہ پہنے سرمہ نہ لگائے اور خوشبو نہ لگائے الاّ یہ کہ پاکی کے ایام آئے تو لگالے۔ یعنی جب وہ اپنے ایام سے پاک ہو تو تھوڑی عصب یا ازفار نامی خوشبو لگالے۔