(حديث مرفوع) حدثنا سفيان ، حدثنا عبد العزيز بن رفيع ، قال: دخلت انا وشداد بن معقل على ابن عباس، فقال ابن عباس :" ما ترك رسول الله صلى الله عليه وسلم إلا ما بين هذين اللوحين، ودخلنا على محمد بن علي ، فقال: مثل ذلك، قال: وكان المختار يقول: الوحي".(حديث مرفوع) حَدَّثَنَا سُفْيَانُ ، حَدَّثَنَا عَبْدُ الْعَزِيزِ بْنُ رُفَيْعٍ ، قَالَ: دَخَلْتُ أَنَا وَشَدَّادُ بْنُ مَعْقِلٍ عَلَى ابْنِ عَبَّاسٍ، فَقَالَ ابْنُ عَبَّاسٍ :" مَا تَرَكَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِلَّا مَا بَيْنَ هَذَيْنِ اللَّوْحَيْنِ، وَدَخَلْنَا عَلَى مُحَمَّدِ بْنِ عَلِيٍّ ، فَقَالَ: مِثْلَ ذَلِكَ، قَالَ: وَكَانَ الْمُخْتَارُ يَقُولُ: الْوَحْيُ".
عبدالعزیز بن رفیع رحمہ اللہ کہتے ہیں کہ میں اور شداد بن معقل سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہما کی خدمت میں حاضر ہوئے، انہوں نے فرمایا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے صرف وہی چیز چھوڑی ہے جو دو لوحوں کے درمیان ہے (یعنی قرآن کریم)، ہم محمد بن علی کے پاس گئے تو انہوں نے بھی یہی کہا، بہتر ہوتا کہ وہ ”وحی“ کا لفظ استعمال کرتے (تاکہ حدیث کو بھی شامل ہو جاتا)۔