(حديث مرفوع) حدثنا سفيان ، قال: وقال موسى بن ابي عائشة : سمعت سعيد بن جبير ، يقول: قال ابن عباس :" كان إذا نزل على النبي صلى الله عليه وسلم قرآن يريد ان يحفظه، قال الله عز وجل: لا تحرك به لسانك لتعجل به إن علينا جمعه وقرآنه فإذا قراناه فاتبع قرآنه سورة القيامة آية 16 - 18".(حديث مرفوع) حَدَّثَنَا سُفْيَانُ ، قَالَ: وَقَالَ مُوسَى بْنُ أَبِي عَائِشَةَ : سَمِعْتُ سَعِيدَ بْنَ جُبَيْرٍ ، يَقُولُ: قَالَ ابْنُ عَبَّاسٍ :" كَانَ إِذَا نَزَلَ عَلَى النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قُرْآنٌ يُرِيدُ أَنْ يَحْفَظَهُ، قَالَ اللَّهُ عَزَّ وَجَلَّ: لا تُحَرِّكْ بِهِ لِسَانَكَ لِتَعْجَلَ بِهِ إِنَّ عَلَيْنَا جَمْعَهُ وَقُرْآنَهُ فَإِذَا قَرَأْنَاهُ فَاتَّبِعْ قُرْآنَهُ سورة القيامة آية 16 - 18".
سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہما فرماتے ہیں کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم پر جب قرآن کریم کا نزول ہوتا تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی خواہش ہوتی تھی کہ اسے ساتھ ساتھ یاد کرتے جائیں، اس پر اللہ نے یہ آیت نازل فرمائی: «﴿لَا تُحَرِّكْ بِهِ لِسَانَكَ لِتَعْجَلَ بِهِ o إِنَّ عَلَيْنَا جَمْعَهُ وَقُرْآنَهُ o فَإِذَا قَرَأْنَاهُ فَاتَّبِعْ قُرْآنَهُ﴾ [القيامة: 16-18] »”آپ اپنی زبان کو مت حرکت دیں کہ آپ جلدی کریں، اسے جمع کرنا اور پڑھنا ہماری ذمہ داری ہے، جب ہم پڑھ چکیں تب آپ پڑھا کریں۔“