(حديث موقوف) حدثنا سفيان ، عن ليث ، عن رجل ، عن ابن عباس ، انه قال لها:" إنما سميت ام المؤمنين لتسعدي، وإنه لاسمك قبل ان تولدي".(حديث موقوف) حَدَّثَنَا سُفْيَانُ ، عَنْ لَيْثٍ ، عَنْ رَجُلٍ ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ ، أَنَّهُ قَالَ لَهَا:" إِنَّمَا سُمِّيتِ أُمَّ الْمُؤْمِنِينَ لِتَسْعَدِي، وَإِنَّهُ لَاسْمُكِ قَبْلَ أَنْ تُولَدِي".
سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہما سے مروی ہے کہ انہوں نے سیدہ عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا سے فرمایا کہ آپ کا نام ام المومنین رکھا گیا تاکہ آپ کی خوش نصیبی ثابت ہو جائے، اور یہ نام آپ کا آپ کی پیدائش سے پہلے ہی طے ہو چکا تھا۔
حكم دارالسلام: إسناده ضعيف ، ليث بن أبي سليم ضعيف وشيخه مجهول.