حدثنا يزيد بن هارون ، اخبرنا ابو الاشهب ، عن عبد الرحمن بن طرفة ، ان جده عرفجة " اصيب انفه يوم الكلاب في الجاهلية، فاتخذ انفا من ورق، فانتن عليه، فامره النبي صلى الله عليه وسلم ان يتخذ انفا من ذهب" . قال يزيد: فقيل لابي الاشهب: ادرك عبد الرحمن جده؟ قال: نعم.حَدَّثَنَا يَزِيدُ بْنُ هَارُونَ ، أَخْبَرَنَا أَبُو الْأَشْهَبِ ، عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ طَرَفَةَ ، أَنَّ جَدَّهُ عَرْفَجَةَ " أُصِيبَ أَنْفُهُ يَوْمَ الْكُلَابِ فِي الْجَاهِلِيَّةِ، فَاتَّخَذَ أَنْفًا مِنْ وَرِقٍ، فَأَنْتَنَ عَلَيْهِ، فَأَمَرَهُ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنْ يَتَّخِذَ أَنْفًا مِنْ ذَهَبٍ" . قَالَ يَزِيدُ: فَقِيلَ لِأَبِي الْأَشْهَبِ: أَدْرَكَْ عَبْدَ الرَّحْمَنِ جَدَّهُ؟ قَالَ: نَعَمْ.
عبدالرحمن بن طرفہ کہتے ہیں کہ ان کے دادا حضرت عرفجہ رضی اللہ عنہ کی ناک زمانہ جاہلیت میں " یوم کلاب " کے موقع پر ضائع ہوگئی تھی انہوں نے چاندی کی ناک بنوالی لیکن اس میں بدبو پیدا ہوگئی تو نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے انہیں سونے کی ناک بنوانے کی اجازت دے دی۔