حدثنا هاشم ، حدثنا ليث ، حدثني عبد الله بن عبيد الله بن ابي مليكة ، عن المسور بن مخرمة ، قال: اهدي لرسول الله صلى الله عليه وسلم اقبية مزررة بالذهب، فقسمها في اصحابه، فقال مخرمة: يا مسور، اذهب بنا إلى رسول الله صلى الله عليه وسلم، فإنه قد ذكر لي انه قسم اقبية، فانطلقنا، فقال: ادخل، فادعه لي، قال: فدخلت فدعوته إليه، فخرج إلي وعليه قباء منها، قال: " خبات لك هذا يا مخرمة" قال: فنظر إليه، فقال: رضي، فاعطاه إياه .حَدَّثَنَا هَاشِمٌ ، حَدَّثَنَا لَيْثٌ ، حَدَّثَنِي عَبْدُ اللَّهِ بْنُ عُبَيْدِ اللَّهِ بْنِ أَبِي مُلَيْكَةَ ، عَنِ الْمِسْوَرِ بْنِ مَخْرَمَةَ ، قَالَ: أُهْدِيَ لِرَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَقْبِيَةٌ مُزَرَّرَةٌ بِالذَّهَبِ، فَقَسَمَهَا فِي أَصْحَابِهِ، فَقَالَ مَخْرَمَةُ: يَا مِسْوَرُ، اذْهَبْ بِنَا إِلَى رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَإِنَّهُ قَدْ ذُكِرَ لِي أَنَّهُ قَسَمَ أَقْبِيَةً، فَانْطَلَقْنَا، فَقَالَ: ادْخُلْ، فَادْعُهُ لِي، قَالَ: فَدَخَلْتُ فَدَعَوْتُهُ إِلَيْهِ، فَخَرَجَ إِلَيَّ وَعَلَيْهِ قَبَاءٌ مِنْهَا، قَالَ: " خَبَأْتُ لَكَ هَذَا يَا مَخْرَمَةُ" قَالَ: فَنَظَرَ إِلَيْهِ، فَقَالَ: رَضِيَ، فَأَعْطَاهُ إِيَّاهُ .
حضرت مسور بن مخرمہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ ایک مرتبہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں کہیں سے کچھ قمیضیں آئیں جن میں سونے کے بٹن لگے ہوئے تھے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے وہ سب صحابہ رضی اللہ عنہ کے درمیان تقسیم کردیں، میرے والد مخرمہ نے کہا کہ اے مسور! ہمارے ساتھ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس چلو مجھے بتایا گیا ہے کہ انہوں نے کچھ ق بائیں تقسیم کی ہیں چناچہ ہم روانہ ہوگئے وہاں پہنچ کر انہوں نے مجھ سے کہا کہ اندر جا کر نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کو بلاؤ میں اندر گیا اور نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کو بلا کرلے آیا نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم باہر تشریف لائے تو ان میں کی ایک قمیض پہن رکھی تھی نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا مخرمہ! یہ میں نے تمہارے لئے رکھی تھی، انہوں نے اسے دیکھ کر اپنی رضامندی کا اظہار کیا تو نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے وہ انہیں دے دی۔