حدثنا ابن نمير ، حدثنا العلاء بن صالح ، عن عدي بن ثابت ، حدثنا ابو راشد ، قال: خطبنا عمار ، فتجوز في خطبته، فقال له رجل من قريش: لقد قلت قولا شفاء، فلو انك اطلت، فقال:" إن رسول الله صلى الله عليه وسلم نهى ان نطيل الخطبة" .حَدَّثَنَا ابْنُ نُمَيْرٍ ، حَدَّثَنَا الْعَلَاءُ بْنُ صَالِحٍ ، عَنْ عَدِيِّ بْنِ ثَابِتٍ ، حدَّثَنَا أَبُو رَاشِدٍ ، قَالَ: خَطَبَنَا عَمَّارُ ، فَتَجَوَّزَ فِي خُطْبَتِهِ، فَقَالَ لَهُ رَجُلٌ مِنْ قُرَيْشٍ: لَقَدْ قُلْتَ قَوْلًَا شِفَاءً، فَلَوْ أَنَّكَ أَطَلْتَ، فَقَالَ:" إِنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ نَهَى أَنْ نُطِيلَ الْخُطْبَةَ" .
ابو وائل رحمہ اللہ کہتے ہیں کہ ایک مرتبہ حضرت عمار رضی اللہ عنہ نے ہمیں انتہائی بلیغ اور مختصر خطبہ ارشاد فرمایا جب وہ منبر سے نیچے اترے تو ایک قریشی آدمی نے عرض کیا اے ابوالیقظان! آپ نے نہایت بلیغ اور مختصر خطبہ دیا، اگر آپ طویل گفتگو فرماتے تو کیا خوب ہوتا انہوں نے جواب دیا کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے لمبے خطبے سے منع فرمایا ہے۔
حكم دارالسلام: إسناده ضعيف الجهالة أبى راشد صاحب عمار ، وللاختلاف فيه على عدي بن ثابت