حدثنا وكيع ، عن إسرائيل ، عن ابي إسحاق ، عن البراء بن عازب ، قال: مر بنا النبي صلى الله عليه وسلم يوم خيبر وقد طبخنا القدور، فقال:" ما هذه؟" قلنا: حمرا اصبناها. قال:" وحشية ام اهلية". قلنا: اهلية. قال:" اكفئوها" .حَدَّثَنَا وَكِيعٌ ، عَن إِسْرَائِيلَ ، عَن أَبِي إِسْحَاقَ ، عَن الْبَرَاءِ بْنِ عَازِبٍ ، قَالَ: مَرَّ بِنَا النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَوْمَ خَيْبَرَ وَقَدْ طَبَخْنَا الْقُدُورَ، فَقَالَ:" مَا هَذِهِ؟" قُلْنَا: حُمُرًا أَصَبْنَاهَا. قَالَ:" وَحْشِيَّةٌ أَمْ أَهْلِيَّةٌ". قُلْنَا: أَهْلِيَّةٌ. قَالَ:" أَكْفِئُوهَا" .
حضرت براء بن عازب رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ غزوہ خیبر کے موقع پر نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم ہمارے پاس سے گذرے اس وقت ہم کھانا پکار ہے تھے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے پوچھا ان ہانڈیوں میں کیا ہے؟ ہم نے عرض کیا کہ گدھے ہیں جو ہمارے ہاتھ لگے تھے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے پوچھا جنگلی یا پالتو؟ ہم نے عرض کیا پالتو۔ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ہانڈیاں الٹادو۔