حدثنا عبد الله بن يزيد ، حدثنا موسى بن علي ، قال: سمعت ابي ، يقول: بلغني عن سراقة بن مالك ، يقول: إنه حدث ان رسول الله صلى الله عليه وسلم قال له:" يا سراقة، الا ادلك على اعظم الصدقة" او" من اعظم الصدقة؟" قال: بلى يا رسول الله. قال:" ابنتك مردودة إليك، ليس لها كاسب غيرك" .حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ يَزِيدَ ، حَدَّثَنَا مُوسَى بْنُ عُلِيٍّ ، قَالَ: سَمِعْتُ أَبِي ، يَقُولُ: بَلَغَنِي عَنْ سُرَاقَةَ بْنِ مَالِكٍ ، يَقُولُ: إِنَّهُ حَدَّثَ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ لَهُ:" يَا سُرَاقَةُ، أَلَا أَدُلُّكَ عَلَى أَعْظَمِ الصَّدَقَةِ" أَوْ" مِنْ أَعْظَمِ الصَّدَقَةِ؟" قَالَ: بَلَى يَا رَسُولَ اللَّهِ. قَالَ:" ابْنَتُكَ مَرْدُودَةٌ إِلَيْكَ، لَيْسَ لَهَا كَاسِبٌ غَيْرَكَ" .
حضرت سراقہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ ایک مرتبہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے ان سے فرمایا سراقہ! کیا میں تمہیں سب سے عظیم صدقہ نہ بتاؤں؟ عرض کیا کیوں نہیں یا رسول اللہ! صلی اللہ علیہ وسلم نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا تمہاری وہ بیٹی جو اپنے شوہر کی وفات یا طلاق کی وجہ سے تمہارے پاس واپس جائے اور تمہارے علاوہ اس کا کوئی کمانے والا نہ ہو۔
حكم دارالسلام: رجاله ثقات غير أن على بن رباح لم يسمعه من سراقة