حدثنا عبيدة بن حميد ، حدثني عمر بن عبد الله بن يعلى بن مرة ، عن ابيه ، عن جده يعلى بن مرة ، قال: اغتسلت وتخلقت بخلوق، وكان رسول الله صلى الله عليه وسلم يمسح وجوهنا، فلما دنا مني جعل يجافي يده عن الخلوق، فلما فرغ، قال:" يا يعلى، ما حملك على الخلوق؟ اتزوجت؟" قلت: لا. قال لي:" اذهب فاغسله" قال: فمررت على ركية، فجعلت اقع فيها، ثم جعلت اتدلك بالتراب حتى ذهب. قال: ثم جئت إليه، فلما رآني النبي صلى الله عليه وسلم قال: " عاد بخير دينه العلاء، تاب واستهلت السماء" .حَدَّثَنَا عُبَيْدَةُ بْنُ حُمَيْدٍ ، حَدَّثَنِي عُمَرُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ يَعْلَى بْنِ مُرَّةَ ، عَنْ أَبِيهِ ، عن جَدِّهِ يَعْلَى بْنِ مُرَّةَ ، قَالَ: اغْتَسَلْتُ وَتَخَلَّقْتُ بِخَلُوقٍ، وَكَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَمْسَحُ وُجُوهَنَا، فَلَمَّا دَنَا مِنِّي جَعَلَ يُجَافِي يَدَهُ عَنِ الْخَلُوقِ، فَلَمَّا فَرَغَ، قَالَ:" يَا يَعْلَى، مَا حَمَلَكَ عَلَى الْخَلُوقِ؟ أَتَزَوَّجْتَ؟" قُلْتُ: لَا. قَالَ لِي:" اذْهَبْ فَاغْسِلْهُ" قَالَ: فَمَرَرْتُ عَلَى رَكِيَّةٍ، فَجَعَلْتُ أَقَعُ فِيهَا، ثُمَّ جَعَلْتُ أَتَدَلَّكُ بِالتُّرَابِ حَتَّى ذَهَبَ. قَالَ: ثُمَّ جِئْتُ إِلَيْهِ، فَلَمَّا رَآنِي النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: " عَادَ بِخَيْرِ دِينِهِ الْعَلاءُ، تَابَ وَاسْتَهَلَّتِ السَّمَاءُ" .
حضرت یعلی رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم جب نماز کے لئے کھڑے ہوتے تو تکبیر سے پہلے اپنے ساتھیوں کے چہروں پر ہاتھ پھیرتے تھے، میں نے خلوق نامی خوشبو لگا رکھی تھی لہذا نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے دیگر صحابہ کے چہروں پر تو ہاتھ پھیرا لیکن مجھے چھوڑ دیا، میں نے واپس جا کر اسے دھویا اور دوسری نماز کے وقت حاضر ہوا تو نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے میرے چہرے پر ہاتھ پھیر کر فرمایا اچھے دین کے ساتھ واپس آئے، علا (یعلی) نے توبہ کرلی اور ان کی آواز آسمان تک پہنچی۔
حكم دارالسلام: إسناده ضعيف، عمر بن عبدالله وأبو ضعيفان