مسند احمد کل احادیث 27647 :حدیث نمبر

مسند احمد
500. حَدِیث اَبِی رِمثَةَ التَّیمِیِّ وَیقَال : التَّمِیمِیِّ رَضِیَ اللَّه تَعَالَى عَنه
حدیث نمبر: 17492
Save to word اعراب
حدثنا سفيان بن عيينة ، حدثني عبد الملك بن ابجر ، عن إياد بن لقيط ، عن ابي رمثة ، قال: اتيت رسول الله صلى الله عليه وسلم مع ابي، فراى التي بظهره، فقال: يا رسول الله، الا اعالجها لك فإني طبيب؟ قال:" انت رفيق، والله الطبيب". قال:" من هذا معك؟" فقال: ابني اشهد به. قال: " اما إنه لا تجني عليه، ولا يجني عليك" . قال عبد الله: قال ابي: اسم ابي رمثة رفاعة بن يثربي.حَدَّثَنَا سُفْيَانُ بْنُ عُيَيْنَةَ ، حَدَّثَنِي عَبْدُ الْمَلِكِ بْنُ أَبْجَرَ ، عَنْ إِيَادِ بْنِ لَقِيطٍ ، عن أَبِي رِمْثَةَ ، قَالَ: أَتَيْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَعَ أَبِي، فَرَأَى الَّتِي بِظَهْرِهِ، فَقَالَ: يَا رَسُولَ اللَّهِ، أَلَا أُعَالِجُهَا لَكَ فَإِنِّي طَبِيبٌ؟ قَالَ:" أَنْتَ رَفِيقٌ، وَاللَّهُ الطَّبِيبُ". قَالَ:" مَنْ هَذَا مَعَكَ؟" فَقَالَ: ابْنِي اشْهَدْ بِهِ. قَالَ: " أَمَا إِنَّهُ لَا تَجْنِي عَلَيْهِ، وَلَا يَجْنِي عَلَيْكَ" . قَال عَبْدُ الله: قَالَ أَبي: اسْمُ أَبِي رِمْثَةَ رِفَاعَةُ بْنُ يَثْرِبِيٍّ.
حضرت ابو رمثہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ میں اپنے والد کے ساتھ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوا، نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی مبارک پشت پر انہوں نے جب مہر نبوت دیکھی تو کہنے لگے یا رسول اللہ! صلی اللہ علیہ وسلم کیا میں آپ کا علاج نہ کروں؟ کہ میں طبیب ہوں، نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا تم تو رفیق ہو، طبیب، اللہ ہے، پھر فرمایا یہ تمہارے ساتھ کون ہے؟ انہوں نے بتایا کہ میرا بیٹا ہے اور میں اس پر گواہ ہوں، نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا یاد رکھو! یہ تمہارے کسی جرم کا اور تم اس کے کسی جرم کے ذمہ دار نہیں ہو۔

حكم دارالسلام: إسناده صحيح


https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.