(حديث مرفوع) حدثنا سليمان بن داود ، حدثنا ابو عامر ، عن الحسن ، عن سعد مولى ابي بكر، وكان يخدم النبي صلى الله عليه وسلم، وكان النبي صلى الله عليه وسلم يعجبه خدمته، فقال:" يا ابا بكر، اعتق سعدا"، فقال: يا رسول الله، ما لنا ماهن غيره، قال: فقال رسول الله صلى الله عليه وسلم:" اعتق سعدا اتتك الرجال، اتتك الرجال"، قال ابو داود: يعني: السبي.(حديث مرفوع) حَدَّثَنَا سُلَيْمَانُ بْنُ دَاوُدَ ، حَدَّثَنَا أَبُو عَامِرٍ ، عَنِ الْحَسَنِ ، عَنْ سَعْدٍ مَوْلَى أَبِي بَكْرٍ، وَكَانَ يَخْدُمُ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، وَكَانَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يُعْجِبُهُ خِدْمَتُهُ، فَقَالَ:" يَا أَبَا بَكْرٍ، أَعْتِقْ سَعْدًا"، فَقَالَ: يَا رَسُولَ اللَّهِ، مَا لَنَا مَاهِنٌ غَيْرُهُ، قَالَ: فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:" أَعْتِقْ سَعْدًا أَتَتْكَ الرِّجَالُ، أتَتْكَ الرِّجَالُ"، قَالَ أَبُو دَاوُدَ: يَعْنِي: السَّبْيَ.
سیدنا سعد رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ وہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت کیا کرتے تھے اور نبی صلی اللہ علیہ وسلم ان کی خدمت سے بہت خوش ہوتے تھے، اس لئے ایک مرتبہ سیدنا ابوبکر صدیق رضی اللہ عنہ سے فرمایا: ”ابوبکر! سعد کو آزاد کر دو۔“ انہوں نے عرض کیا: یا رسول اللہ! ہمارے پاس گھر کے کام کاج کرنے والا کوئی اور نہیں ہے؟ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”تم سعد کو آزاد کر دو، عنقریب تمہارے پاس قیدی آیا چاہتے ہیں۔“
حكم دارالسلام: إسناده ضعيف، لضعف أبى عامر الخزاز ولعنعنة الحسن.