(حديث مرفوع) حدثنا عبد الله بن بكر السهمي ، حدثنا هشام بن حسان ، عن القاسم بن مهران ، عن موسى بن عبيد ، عن ميمون بن مهران ، عن عبد الرحمن بن ابي بكر ، ان رسول الله صلى الله عليه وسلم , قال:" إن ربي اعطاني سبعين الفا من امتي يدخلون الجنة بغير حساب"، فقال عمر: يا رسول الله، فهلا استزدته؟، قال:" قد استزدته، فاعطاني مع كل رجل سبعين الفا"، قال عمر: فهلا استزدته؟ قال:" قد استزدته، فاعطاني هكذا" , وفرج عبد الله بن بكر بين يديه، وقال عبد الله: وبسط باعيه، وحثا عبد الله، وقال هشام: وهذا من الله لا يدرى ما عدده.(حديث مرفوع) حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ بَكْرٍ السَّهْمِيُّ ، حَدَّثَنَا هِشَامُ بْنُ حَسَّانَ ، عَنِ الْقَاسِمِ بْنِ مِهْرَانَ ، عَنْ مُوسَى بْنِ عُبَيْدٍ ، عَنْ مَيْمُونِ بْنِ مِهْرَانَ ، عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ أَبِي بَكْرٍ ، أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ , قَالَ:" إِنَّ رَبِّي أَعْطَانِي سَبْعِينَ أَلْفًا مِنْ أُمَّتِي يَدْخُلُونَ الْجَنَّةَ بِغَيْرِ حِسَابٍ"، فَقَالَ عُمَرُ: يَا رَسُولَ اللَّهِ، فَهَلَّا اسْتَزَدْتَهُ؟، قَالَ:" قَدْ اسْتَزَدْتُهُ، فَأَعْطَانِي مَعَ كُلِّ رَجُلٍ سَبْعِينَ أَلْفًا"، قَالَ عُمَرُ: فَهَلَّا اسْتَزَدْتَهُ؟ قَالَ:" قَدْ اسْتَزَدْتُهُ، فَأَعْطَانِي هَكَذَا" , وَفَرَّجَ عَبْدُ اللَّهِ بْنُ بَكْرٍ بَيْنَ يَدَيْهِ، وَقَالَ عَبْدُ اللَّهِ: وَبَسَطَ بَاعَيْهِ، وَحَثَا عَبْدُ اللَّهِ، وقَالَ هِشَامٌ: وَهَذَا مِنَ اللَّهِ لَا يُدْرَى مَا عَدَدُهُ.
سیدنا عبدالرحمن بن ابی بکر رضی اللہ عنہما سے مروی ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا: ”میرے رب نے میری امت میں سے مجھے ستر ہزار ایسے افراد عطاء کئے ہیں جو جنت میں بلا حساب کتاب داخل ہوں گے۔“ سیدنا عمر رضی اللہ عنہ نے عرض کیا: یا رسول اللہ! آپ نے اس سے زائد کی درخواست نہیں کی؟ فرمایا: ”میں نے درخواست کی تھی جس پر اللہ نے مجھے ان میں سے ہر ایک کے ساتھ مزید ستر ہزار عطاء فرما دیئے۔“ سیدنا عمر رضی اللہ عنہ نے پھر عرض کیا: یا رسول اللہ! آپ نے اس سے زائد کی درخواست نہیں کی؟ فرمایا: ”میں نے درخواست کی تھی جس پر اللہ نے مجھے اتنے اور افراد عطاء فرمائے۔“ یہ کہہ کر آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنے ہاتھ پھیلا دیئے، جس کی وضاحت کرتے ہوئے راوی کہتے ہیں کہ اتنی بڑی تعداد جسے اللہ کے علاوہ کوئی نہیں جانتا۔
حكم دارالسلام: إسناده ضعيف، القاسم بن مهران لايعرف وموسى بن عبيد مجهول. وقوله: «إن ربي أعطاني ..... بغير حساب» صحيح لغيره.