حدثنا حسن بن موسى ، قال: حدثنا ابن لهيعة ، عن الحارث بن يزيد ، قال: حدثني حنش ، قال: كنا مع رويفع بن ثابت غزوة جربة، فقسمها علينا، وقال لنا رويفع : من اصاب من هذا السبي، فلا يطاها حتى تحيض، فإني سمعت رسول الله صلى الله عليه وسلم، يقول: " لا يحل لرجل ان يسقي ماءه ولد غيره" حَدَّثَنَا حَسَنُ بْنُ مُوسَى ، قَالَ: حَدَّثَنَا ابْنُ لَهِيعَةَ ، عَنِ الْحَارِثِ بْنِ يَزِيدَ ، قَالَ: حَدَّثَنِي حَنَشٌ ، قَالَ: كُنَّا مَعَ رُوَيْفِعِ بْنِ ثَابِتٍ غَزْوَةَ جَرَبَّةَ، فَقَسَمَهَا عَلَيْنَا، وَقَالَ لَنَا رُوَيْفِعٌ : مَنْ أَصَابَ مِنْ هَذَا السَّبْيِ، فَلَا يَطَأْهَا حَتَّى تَحِيضَ، فَإِنِّي سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، يَقُولُ: " لَا يَحِلُّ لِرَجُلٍ أَنْ يَسْقِيَ مَاءَهُ وَلَدَ غَيْرِهِ"
خنش صنعانی کہتے ہیں کہ ہم لوگوں نے حضرت رویفع رضی اللہ تعالیٰ عنہ کے ساتھ مغرب کی ایک بستی جسکا نام جربہ تھا کے لوگوں کے ساتھ جہاد کیا، انہوں نے اسے ہم پر تقسیم کر دیا، پھر وہ خطبہ دینے کے لئے کھڑے ہوئے اور فرمایا کہ اللہ تعالیٰ اور یوم آخرت پر ایمان رکھنے والے کسی مرد کے لئے حلال نہیں کہ وہ اپنے ”پانی“ سے کسی دوسرے کا کھیت (بیوی) کو سیراب کرنے لگے۔ یہاں تک کہ اسے ”ایام“ آ جائیں۔ کیونکہ میں نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کو فرماتے سنا ہے کہ کسی شخص کے لئے حلال نہیں کہ وہ اپنے ”پانی“ سے کسی دوسرے کی اولاد کو سیراب کرے۔
حكم دارالسلام: إسناده ضعيف لجهالة حال شيبان القتباني