حدثنا حدثنا ابو المغيرة ، قال: حدثنا هشام بن الغاز ، قال: حدثني ابو النضر ، قال: دعاني واثلة بن الاسقع ، وقد ذهب بصره، فقال: يا حيان، قدني إلى يزيد بن الاسود الجرشي، فذكر الحديث، فقال: ابشر، فإني سمعت رسول الله صلى الله عليه وسلم، يقول عن الله عز وجل: " انا عند ظن عبدي بي، فليظن بي ما شاء" حَدَّثَنَا حَدَّثَنَا أَبُو الْمُغِيرَةِ ، قَالَ: حَدَّثَنَا هِشَامُ بْنُ الْغَازِ ، قَالَ: حَدَّثَنِي أَبُو النَّضْرِ ، قَالَ: دَعَانِي وَاثِلَةُ بْنُ الْأَسْقَعِ ، وَقَدْ ذَهَبَ بَصَرُهُ، فَقَالَ: يَا حَيَّان، قُدْنِي إِلَى يَزِيدَ بْنِ الْأَسْوَدِ الْجُرَشِيِّ، فَذَكَرَ الْحَدِيثَ، فَقَالَ: أَبْشِرْ، فَإِنِّي سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، يَقُولُ عَنِ اللَّهِ عَزَّ وَجَلَّ: " أَنَا عِنْدَ ظَنِّ عَبْدِي بِي، فَلْيَظُنَّ بِي مَا شَاءَ"
حیان رحمہ اللہ کہتے ہیں کہ ایک مرتبہ حضرت واثلہ رضی اللہ عنہ نے مجھے بلایا اور فرمایا: اے حیان! مجھے ابو الاسود جرشی کے پاس لے چلو۔۔۔ پھر راوی نے پوری حدیث ذکر کی اور انہوں نے فرمایا: پھر خوش ہو جاؤ کہ میں نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کو یہ فرماتے ہوئے سنا ہے کہ میں اپنے بندے کے گمان کے مطابق ہوتا ہوں جو وہ میرے متعلق رکھتا ہے، اب جو چاہے میرے ساتھ جیسا مرضی گمان رکھے۔