مسند احمد کل احادیث 27647 :حدیث نمبر

مسند احمد
331. حَدِیث عَبدِ اللَّهِ بنِ عَتِیك رَضِیَ اللَّه تَعَالَى عَنه
حدیث نمبر: 16414
Save to word اعراب
(حديث مرفوع) حدثنا يزيد بن هارون ، قال: اخبرنا محمد بن إسحاق ، عن محمد بن إبراهيم بن الحارث ، عن محمد بن عبد الله بن عتيك احد بني سلمة، عن ابيه عبد الله بن عتيك ، قال: سمعت رسول الله صلى الله عليه وسلم، يقول:" من خرج من بيته مجاهدا في سبيل الله عز وجل"، ثم قال باصابعه هؤلاء الثلاث الوسطى والسبابة والإبهام، فجمعهن، وقال:" واين المجاهدون؟ فخر عن دابته فمات، فقد وقع اجره على الله تعالى، او لدغته دابة فمات، فقد وقع اجره على الله، او مات حتف انفه، فقد وقع اجره على الله عز وجل" والله إنها لكلمة ما سمعتها من احد من العرب قبل رسول الله صلى الله عليه وسلم، فمات فقد وقع اجره على الله تعالى، ومن مات قعصا، فقد استوجب المآب.(حديث مرفوع) حَدَّثَنَا يَزِيدُ بْنُ هَارُونَ ، قَالَ: أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ إِسْحَاقَ ، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ إِبْرَاهِيمَ بْنِ الْحَارِثِ ، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَتِيكٍ أَحَدِ بَنِي سَلِمَةَ، عَنْ أَبِيهِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَتِيكٍ ، قَالَ: سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، يَقُولُ:" مَنْ خَرَجَ مِنْ بَيْتِهِ مُجَاهِدًا فِي سَبِيلِ اللَّهِ عَزَّ وَجَلَّ"، ثُمَّ قَالَ بِأَصَابِعِهِ هَؤُلَاءِ الثَّلَاثِ الْوُسْطَى وَالسَّبَّابَةِ وَالْإِبْهَامِ، فَجَمَعَهُنَّ، وَقَالَ:" وَأَيْنَ الْمُجَاهِدُونَ؟ فَخَرَّ عَنْ دَابَّتِهِ فَمَاتَ، فَقَدْ وَقَعَ أَجْرُهُ عَلَى اللَّهِ تَعَالَى، أَوْ لَدَغَتْهُ دَابَّةٌ فَمَاتَ، فَقَدْ وَقَعَ أَجْرُهُ عَلَى اللَّهِ، أَوْ مَاتَ حَتْفَ أَنْفِهِ، فَقَدْ وَقَعَ أَجْرُهُ عَلَى اللَّهِ عَزَّ وَجَلَّ" وَاللَّهِ إِنَّهَا لَكَلِمَةٌ مَا سَمِعْتُهَا مِنْ أَحَدٍ مِنَ الْعَرَبِ قَبْلَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَمَاتَ فَقَدْ وَقَعَ أَجْرُهُ عَلَى اللَّهِ تَعَالَى، وَمَنْ مَاتَ قَعْصًا، فَقَدْ اسْتَوْجَبَ الْمَآبَ.
سیدنا عبداللہ بن عتیک سے مروی ہے کہ میں نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کو یہ فرماتے ہوئے سنا ہے کہ جو شخص اپنے گھر سے اللہ کے راستہ میں جہاد کی نیت سے نکلے اور وہ اپنی سواری سے گر کر فوت ہو جائے تو اس کا اجر اللہ کے ذمے ثابت ہو گیا یا اسے کسی چیز نے ڈس لیا اور وہ فوت ہو گیا تو اس کا اجر اللہ کے ذمے ثابت ہو گیا یا اپنی طبعی موت سے فوت ہو گیا تو اس کا اجر بھی اللہ کے ذمہ ہے واللہ یہ ایسا کلمہ ہے جو میں نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے پہلے اہل عرب میں سے کسی سے نہیں سنا کہ وہ مرگیا تو اس کا اجر اللہ کے ذمے ثابت ہو گیا اور جو شخص گردن توڑی بیماری میں مارا گیا تو وہ اپنے ٹھکانے پر پہنچ گیا۔

حكم دارالسلام: إسناده ضعيف، محمد بن إسحاق مدلس، وقد عنعن، ومحمد بن عبدالله مجهول


https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.