(حديث مرفوع) حدثنا ابو سعيد مولى بني هاشم، قال: حدثنا زائدة ، قال: حدثنا شبيب بن غرقدة ، عن سليمان بن عمرو بن الاحوص ، قال: حدثني ابي ، انه شهد حجة الوداع مع رسول الله صلى الله عليه وسلم، فقال رسول الله صلى الله عليه وسلم:" لا يجني جان إلا على نفسه، لا يجني والد على ولده، ولا مولود على والده".(حديث مرفوع) حَدَّثَنَا أَبُو سَعِيدٍ مَوْلَى بَنِي هَاشِمٍ، قَالَ: حَدَّثَنَا زَائِدَةُ ، قَالَ: حَدَّثَنَا شَبِيبُ بْنُ غَرْقَدَةَ ، عَنْ سُلَيْمَانَ بْنِ عَمْرِو بْنِ الْأَحْوَصِ ، قَالَ: حَدَّثَنِي أَبِي ، أَنَّهُ شَهِدَ حَجَّةَ الْوَدَاعِ مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:" لَا يَجْنِي جَانٍ إِلَّا عَلَى نَفْسِهِ، لَا يَجْنِي وَالِدٌ عَلَى وَلَدِهِ، وَلَا مَوْلُودٌ عَلَى وَالِدِهِ".
سیدنا عمرو بن احوص سے مروی ہے کہ وہ حجتہ الوداع کے موقع پر نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ شریک تھے نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: کوئی شخص اگر جرم کرتا ہے تو وہ خود اس کی سزا پائے گا کسی اولاد کے جرم میں اس کے باپ کو نہیں پکڑا جائے گا اور کسی باپ کے جرم میں اس کی اولاد کو نہیں پکڑا جائے گا۔
حكم دارالسلام: حديث صحيح، وهذا إسناد ضعيف لجهالة حال سليمان