(حديث مرفوع) حدثنا ابو اليمان ، قال: اخبرنا شعيب ، عن الزهري ، قال: حدثني عبد الرحمن بن عبد الله بن كعب بن مالك ، ان كعب بن مالك حين انزل الله تبارك وتعالى في الشعر ما انزل اتى النبي صلى الله عليه وسلم، فقال: إن الله تبارك وتعالى قد انزل في الشعر ما قد علمت، وكيف ترى فيه؟ فقال النبي صلى الله عليه وسلم:" إن المؤمن يجاهد بسيفه ولسانه".(حديث مرفوع) حَدَّثَنَا أَبُو الْيَمَانِ ، قَالَ: أَخْبَرَنَا شُعَيْبٌ ، عَنِ الزُّهْرِيِّ ، قَالَ: حَدَّثَنِي عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ كَعْبِ بْنِ مَالِكٍ ، أَنَّ كَعْبَ بْنَ مَالِكٍ حِينَ أَنْزَلَ اللَّهُ تَبَارَكَ وَتَعَالَى فِي الشِّعْرِ مَا أَنْزَلَ أَتَى النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَقَالَ: إِنَّ اللَّهَ تَبَارَكَ وَتَعَالَى قَدْ أَنْزَلَ فِي الشِّعْرِ مَا قَدْ عَلِمْتَ، وَكَيْفَ تَرَى فِيهِ؟ فَقَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:" إِنَّ الْمُؤْمِنَ يُجَاهِدُ بِسَيْفِهِ وَلِسَانِهِ".
سیدنا کعب بن مالک رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ جب اللہ نے شعروشاعری کے متعلق اپنا حکم نازل کیا تو وہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس آئے اور کہنے لگے کہ اللہ نے اشعار کے متعلق وہ باتیں نازل فرمائیں ہیں جو میں کر چکا ہوں اب اس بارے میں آپ کی کیا رائے ہے نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: مسلمان اپنی تلوار اور زبان دونوں سے جہاد کرتا ہے۔