(حديث مرفوع) حدثنا حجاج ، حدثنا ليث ، عن عقيل ، عن ابن شهاب ، عن ابي سلمة بن عبد الرحمن بن عوف , عن معاوية بن الحكم السلمي , انه قال لرسول الله صلى الله عليه وسلم: ارايت اشياء كنا نفعلها في الجاهلية، كنا نتطير؟ قال رسول الله صلى الله عليه وسلم:" ذلك شيء تجده في نفسك , فلا يصدنكم" قال: يا رسول الله، كنا ناتي الكهان , قال:" فلا تات الكهان".(حديث مرفوع) حَدَّثَنَا حَجَّاجٌ ، حَدَّثَنَا لَيْثٌ ، عَنْ عُقَيْلٍ ، عَنِ ابْنِ شِهَابٍ ، عَنْ أَبِي سَلَمَةَ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ عَوْفٍ , عَنْ مُعَاوِيَةَ بْنِ الْحَكَمِ السُّلَمِيِّ , أَنَّهُ قَالَ لِرَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: أَرَأَيْتَ أَشْيَاءَ كُنَّا نَفْعَلُهَا فِي الْجَاهِلِيَّةِ، كُنَّا نَتَطَيَّرُ؟ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:" ذَلِكَ شَيْءٌ تَجِدُهُ فِي نَفْسِكَ , فَلَا يَصُدَّنَّكم" قَالَ: يَا رَسُولَ اللَّهِ، كُنَّا نَأْتِي الْكُهَّانَ , قَالَ:" فَلَا تَأْتِ الْكُهَّانَ".
سیدنا معاویہ بن حکم سے مروی ہے کہ انہوں نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے پوچھا کہ بتایے کہ ہم زمانہ جاہلیت میں جو کام کرتے تھے مثلاہم پرندوں سے شگون لیتے تھے اس کا کیا حکم ہے نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: یہ تمہارے ذہن کا ایک وہم ہوتا تھا اب یہ تمہیں کسی کام سے نہ روکے انہوں نے پوچھا: یا رسول اللہ! ہم کاہنوں کے پاس بھی جایا کرتے تھے نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اب نہ جایا کر و۔