(حديث مرفوع) حدثنا عفان ، حدثنا يحيى بن سعيد ، قال: حدثني ابو جعفر عمير بن يزيد ، قال: حدثني الحارث بن فضيل , وعمارة بن خزيمة بن ثابت , عن عبد الرحمن بن ابي قراد , قال: خرجت مع رسول الله صلى الله عليه وسلم حاجا , قال: فنزل منزلا،" وخرج من الخلاء، فاتبعته بالإداوة او القدح، وكان رسول الله صلى الله عليه وسلم إذا اراد حاجة ابعد، فجلست له بالطريق حتى انصرف رسول الله صلى الله عليه وسلم، فقلت له: يا رسول الله، الوضوء , فاقبل رسول الله صلى الله عليه وسلم إلي، فصب رسول الله صلى الله عليه وسلم على يده فغسلها، ثم ادخل يده، فكفها، فصب على يده واحدة، ثم مسح على راسه، ثم قبض الماء قبضا بيده، فضرب به على ظهر قدمه، فمسح بيده على قدمه، ثم جاء، فصلى لنا الظهر".(حديث مرفوع) حَدَّثَنَا عَفَّانُ ، حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ سَعِيدٍ ، قَالَ: حَدَّثَنِي أَبُو جَعْفَرٍ عُمَيْرُ بْنُ يَزِيدَ ، قَالَ: حَدَّثَنِي الْحَارِثُ بْنُ فُضَيْلٍ , وَعُمَارَةُ بْنُ خُزَيْمَةَ بْنِ ثَابِتٍ , عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ أَبِي قُرَادٍ , قَالَ: خَرَجْتُ مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ حَاجًّا , قَالَ: فَنَزَلَ مَنْزِلًا،" وَخَرَجَ مِنَ الْخَلَاءِ، فَاتَّبَعْتُهُ بِالْإِدَاوَةِ أَوْ الْقَدَحِ، وَكَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِذَا أَرَادَ حَاجَةً أَبْعَدَ، فَجَلَسْتُ لَهُ بِالطَّرِيقِ حَتَّى انْصَرَفَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَقُلْتُ لَهُ: يَا رَسُولَ اللَّهِ، الْوَضُوءَ , فَأَقْبَلَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِلَيَّ، فَصَبَّ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَلَى يَدِهِ فَغَسَلَهَا، ثُمَّ أَدْخَلَ يَدَهُ، فَكَفَّهَا، فَصَبَّ عَلَى يَدِهِ وَاحِدَةً، ثُمَّ مَسَحَ عَلَى رَأْسِهِ، ثُمَّ قَبَضَ الْمَاءَ قَبْضًا بِيَدِهِ، فَضَرَبَ بِهِ عَلَى ظَهْرِ قَدَمِهِ، فَمَسَحَ بِيَدِهِ عَلَى قَدَمِهِ، ثُمَّ جَاءَ، فَصَلَّى لَنَا الظُّهْرَ".
سیدنا عبدالرحمن رضی اللہ عنہ مروی ہے کہ میں نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ حج کی نیت سے نکلا میں نے دیکھا کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم بیت الخلاء سے نکلے ہیں تو میں پانی کا برتن لے کر نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے پیچھے چلا گیا اور راستے میں بیٹھ گیا نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی عادت مبارکہ تھی کہ آپ قضاء حاجت کے لئے دور جایا کرتے تھے جب نبی صلی اللہ علیہ وسلم واپس آئے تو میں نے عرض کیا: یا رسول اللہ! وضو کا پانی حاضر ہے نبی صلی اللہ علیہ وسلم تشریف لائے اپنے ہاتھوں پر پانی بہایا اور انہیں دھولیا پھر برتن میں ہاتھ ڈال کر پانی بہایا اور سر کا مسح کیا پھر مٹھی بھر پانی ہاتھ میں لے کر پاؤں کی پشت پر ڈالا اور اسے اپنے ہاتھ سے ملا پھر آ کر ہمیں ظہر کی نماز پڑھائی۔